You are currently viewing دور جا کر، ایک نیا آغاز
دور جا کر، ایک نیا آغاز

دور جا کر، ایک نیا آغاز

یہ کہانی ایک نوجوان لڑکی، مریم کی ہے جو اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لئے ہر دن ایک نیا قدم اٹھا رہی تھی۔ مریم کا بچپن ایک چھوٹے سے گاؤں میں گزرا، جہاں زندگی بہت سادہ تھی۔ اس کے والدین دونوں کسان تھے، اور مریم نے ہمیشہ اپنے والدین کو سخت محنت کرتے ہوئے دیکھا تھا۔ لیکن ان کی زندگی میں ایک خواب تھا، وہ ہمیشہ اپنے بچوں کو بہتر مستقبل دینے کی کوشش کرتے۔

مریم کا خواب بچپن سے ہی یہ تھا کہ وہ کچھ بڑا کرے، وہ دنیا کو دکھانا چاہتی تھی کہ ایک لڑکی بھی اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکتی ہے، چاہے اس کے راستے میں کتنی بھی مشکلات آئیں۔

مریم نے اپنی تعلیم میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور جب وہ 18 سال کی ہوئی، تو اس نے فیصلہ کیا کہ وہ شہر جائے گی اور اپنی زندگی کا ایک نیا آغاز کرے گی۔ اس نے اپنے والدین سے کہا کہ وہ اپنی پڑھائی مکمل کرنے کے لئے شہر جانا چاہتی ہے۔ والدین نے بہت سوچا لیکن آخرکار وہ مریم کے خوابوں کی حمایت کرنے پر راضی ہو گئے۔

شہر آ کر، مریم نے یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور اپنا وقت پڑھائی میں گزارنا شروع کیا۔ لیکن اس کے دل میں کچھ اور تھا، وہ صرف پڑھائی نہیں چاہتی تھی، بلکہ دنیا کے ساتھ کچھ خاص کرنا چاہتی تھی۔ اسے ہمیشہ سے آرٹ اور تخلیقی کاموں میں دلچسپی تھی، اور جب وہ یونیورسٹی کی کتابوں سے تھک جاتی، تو اپنے کمرے میں بیٹھ کر ڈیزائننگ اور پینٹنگ کرتی۔

کئی سالوں تک وہ یونیورسٹی کی پڑھائی کے ساتھ ساتھ اپنا آرٹ بھی بنانے لگی۔ لیکن ایک دن، اس کے دماغ میں ایک نیا خیال آیا: “کیوں نہ میں اپنے فن کو دنیا کے ساتھ شیئر کروں؟”

مریم نے اپنا خیال اپنے والدین سے شیئر کیا۔ شروع میں وہ دونوں اس بات پر فکر مند ہوئے کیونکہ مریم نے ہمیشہ کہا تھا کہ وہ ایک کامیاب کیریئر بنائے گی، لیکن اس کے دل میں ایک خواب تھا جسے وہ زندگی بھر زندہ رکھنا چاہتی تھی۔ والدین نے تھوڑی دیر کے لیے سوچا، پھر آخرکار انھوں نے کہا، “اگر تمہیں لگتا ہے کہ تمہارا یہ خواب حقیقت بن سکتا ہے، تو ہم تمہارے ساتھ ہیں۔”

مریم نے اگلے چند ماہ میں اپنی آرٹ کی تخلیقات پر توجہ مرکوز کی۔ لیکن یہ بہت بڑا چیلنج تھا۔ اس نے اپنے آپ کو شوق کے ساتھ تخلیق کرنے کی کوشش کی، اور کئی بار اسے لگا کہ شاید اس کا خواب کبھی حقیقت نہ بنے۔ اس کے پاس پیسے نہیں تھے، اس کے پاس وسائل نہیں تھے، لیکن اس کے اندر ایک جذبہ تھا جو اسے آگے بڑھنے کی طاقت دیتا تھا۔

ایک دن، جب وہ تھک کر ہمت ہار چکی تھی، اس کے ذہن میں ایک اور خیال آیا: “اگر میں اپنی تخلیقات کو آن لائن بیچوں؟” مریم نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی تخلیقات کے لئے ایک ویب سائٹ بنائے گی۔ لیکن اس کے پاس ویب ڈیزائن کا تجربہ نہیں تھا۔ اس نے آن لائن مختلف کورسز کیے اور آخرکار اپنی ویب سائٹ بنائی۔

پہلا ہفتہ بہت مشکل تھا، لیکن پھر آہستہ آہستہ لوگوں نے اس کی آرٹ ورک کو پسند کرنا شروع کیا۔ ایک دن، اس کی ویب سائٹ پر ایک آرٹ ورک بیچا گیا۔ اس دن مریم کی زندگی بدل گئی۔ اس نے اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلتے ہوئے اپنی ویب سائٹ پر آرٹ بیچنا شروع کر دیا، اور دیکھتے ہی دیکھتے اس کی آرٹ کو دنیا بھر میں پہچان ملنے لگی۔

مریم نے نہ صرف اپنی زندگی کے ایک نئے باب کا آغاز کیا، بلکہ اس نے یہ بھی ثابت کیا کہ اگر آپ اپنے خوابوں کے پیچھے سچے دل سے لگ جائیں تو دنیا میں کوئی بھی رکاوٹ آپ کو روک نہیں سکتی۔ اس نے سیکھا کہ زندگی میں کبھی بھی کچھ حاصل کرنا ہو، تو سب سے پہلے خود پر یقین رکھنا ضروری ہے۔

آج، مریم ایک کامیاب آرٹسٹ بن چکی ہے، اور اس کی ویب سائٹ پر نہ صرف آرٹ کی تخلیقات بیچی جاتی ہیں، بلکہ وہ دوسرے لوگوں کو بھی اپنی کہانی بتا کر یہ سکھاتی ہے کہ کبھی ہمت نہ ہاریں، چاہے راستہ کتنا بھی مشکل کیوں نہ ہو۔