5

آنے والے دنوں میں عوام کو خوش خبریاں ملیں گی، عطا تارڑ

وفاقی وزیراطلاعات اور نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ الحمد اللہ! ایس سی او سربراہی کانفرنس کامیابی سے اختتام پذیر ہو گئی ہے، کانفرنس کے کامیاب انعقاد سے پاکستان کا عالمی سطح پر تشخص بحال ہوا ہے۔ آنے والے دنوں میں عوام کو خوش خبریاں ملیں گی۔

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر تمام اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس اجلاس سے پاکستان کا عالمی سطح پر تشخص بحال ہوا ہے۔ آنے والے مہمانوں نے خطے میں پاکستان کے اہم کردار کو سراہا اور ایس سی او سربراہی کانفرنس کے انتظامات کی بھی تعریف کی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ، اطلاعات سمیت تمام اداروں نے ایس سی او سربراہی اجلاس کے لیے اہم کردار ادا کیا،27 سال بعد پاکستان میں ایک اہم بڑا ایونٹ منعقد ہوا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے معاشی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، آنے والے دنوں میں عوام کے لیے مزید خوش خبریاں آئیں گی۔

ایکس پر پابندی قومی سلامتی کی وجہ سے ہے، عطا تارڑ

انہوں نے بتایا کہ ایس سی او سربراہی کانفرنس کے موقع پر اہم دوطرفہ ملاقاتیں ہوئیں، تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے مختلف ممالک سے بات چیت چل رہی ہے، وزیراعظم کے وژن کے تحت کامیاب ایس سی او کانفرنس کا انعقاد ہوا۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ آکسفورڈ کے چانسلر کے انتخاب کے حوالے سے بھی اہم خبر آئی ہے، مہذب معاشروں کے اندر قانون و آئین کی بالادستی ہوتی ہے اور مقدمات میں ملوث افراد کو ایسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے عمران خان کو امیدواروں کی فہرست میں شامل نہیں کیا ہے۔

ملکی سیاسی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انتشار نے آئینی ترامیم پر دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، کسی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو یاد رکھیں نشان عبرت آپ نہیں اسٹیٹ بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کسی کی جان اور مال کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو سخت کارروائی کی جائے گی، دھمکیاں دینا پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ انہوں نے آئی ایم ایف کو خطوط لکھے، 9 مئی کو حملے کیے اور شہدا کی یادگاروں کو مسمار کیا، ایس سی او کانفرنس کے دوران احتجاج کی کال دی، یہ غیر سنجیدہ دھمکی ہے، ان کے اندر اتحاد و اتفاق نہیں، یہ آپس میں لڑے ہوئے لوگ ہیں، ان کے آپس کے اختلافات ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں