آنکھوں کی بینائی وقت اور بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ کمزور ہونے لگتی ہے جبکہ مختلف وجوہات کی وجہ سے بچوں کو بھی بینائی کی کمزوری کے سبب عینک کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔
صحت مند زندگی کے لیے ضروری ہے کہ اپنی بینائی کا خاص خیال رکھیں، ایسا کرنا قدرے مشکل ضرور ہے لیکن چند عام نکات کو اپنا کر بینائی کو بہتر رکھا جا سکتا ہے، بالخصوص جب اپنے اندر درج ذیل علامات پائیں تو فوری طور پر معالج سے رجوع کریں۔
آنکھوں میں درد
ہماری آنکھیں ایک لینس کے طور پر کام کرتی ہیں، جو مختلف فاصلوں پر موجود اشیاء کو دیکھنے کے لیے خود کو ایڈجسٹ کرتی ہیں لیکن جب کچھ دور موجود چیزوں کو دیکھنے میں مشکل پیش آئے تو آنکھوں کو کچھ زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے، جس کے نتیجے میں ان میں درد، تھکاوٹ، پانی بھر آنا یا خشک ہونے جیسی علامات سامنے آتی ہیں۔
سر درد رہنا
آنکھوں کو اپنا کام کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے تو آنکھوں میں دباؤ یا تناؤ سر درد کا باعث بن جاتا ہے، ایسا خاص طور پر کتاب پڑھتے ہوئے یا کمپیوٹر پر کام کرتے ہوئے ہوتا ہے جب آنکھوں کو چیزوں کو دیکھنے کے لیے توجہ مرکوز کرنا پڑتی ہے تو مسلز زیادہ سخت کام کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، جس سے سر میں درد رہنے لگتا ہے۔
اگر توجہ دے کر کوئی کام کر رہے ہیں تو اس کے دوران 15 سے 30 سیکنڈ کا وقفہ ضرور لیں۔
آنکھوں کا سکیڑنا
اپنی پلکوں کو تھوڑا سا بند کرنے سے اگر صاف نظر آنے لگتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ بینائی خراب ہورہی ہے۔
آنکھوں کو سکیڑنا ٹھیک دیکھنے میں مدد تو دیتا ہے مگر کافی دیر تک ایسا کرنے سے بینائی زیادہ خراب ہو سکتی ہے، جبکہ سر درد بھی ہونے لگتا ہے۔
تیز روشنی میں دیکھنا مشکل
تیز روشنی میں گھومتے ہوئے اگر آنکھوں میں چبھن ہونے لگے تو اس کا مطلب ہے کہ بینائی میں خرابی ہو رہی ہے، کیونکہ یہ تیز روشنی آنکھوں کو سکڑنے پر مجبور کر دیتی ہے، جس کے نتیجے میں انہیں زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔
اسکرین کا استعمال
فون یا کمپیوٹر کی اسکرین کے استعمال کا دورانیہ بھی بینائی پر اثر انداز ہو سکتا ہے، 1 دن میں مسلسل 2 گھنٹے یا اس سے زائد وقت ڈیجیٹل اسکرین کو دیکھتے ہوئے گزارنا ڈیجیٹل آئی اسٹرین کا باعث بن سکتا ہے۔
اس کے نتیجے میں آنکھوں میں سرخی، خارش، آنکھیں خشک ہو جانا، دھندلانا، تھکاوٹ اور سر درد وغیرہ کی شکایات ہو سکتی ہیں۔
ان سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ اسکرین کے استعمال میں وقفہ دیں۔
2 الگ الگ تصاویر دیکھنا
آپ کی دونوں آنکھیں 2 تصاویر بناتی ہیں، جنہیں دماغ جوڑ کر ایک کر دیتا ہے، مگر جب 1 آنکھ کی نظر خراب ہو رہی ہو تو دماغ میں بننے والی تصویر بھی ٹھیک نہیں ہوتی جو کہ بیمار ہونے کا احساس پیدا کر سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ایسے حالات میں دماغ 2 الگ الگ تصاویر دیکھتا ہے اور اس کے لیے انہیں اکٹھا کرنا مشکل ہوتا ہے، ایسا ہونے پر قے، ایک چیز دو نظر آنا یا سر چکرانے کی شکایات ہو سکتی ہیں۔
احتیاطی تدابیر
تمباکو نوشی سے گریز
تمباکو نوشی سے عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی میں آنے والی تنزلی اور بصری اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے۔
اس کے علاوہ ذیابطیس کی بیماری بھی آنکھوں کے مسائل کا سبب بنتی ہے۔
آنکھوں کا چیک اَپ
آنکھوں کی صحت کے لیے ضروری ہے کہ ان کا چیک اَپ معمول بنا لیں، اس عادت سے بینائی میں کسی بھی قسم کے مسئلے کو ابتدا میں ہی پکڑ کر اس پر آسانی سے قابو پایا جا سکتا ہے۔
اگر اکثر سر درد ہو، کچھ پڑھنے کے بعد آنکھوں کو تھکاوٹ ہو، کچھ دیکھنے کے لیے آنکھوں کو سکیڑنا پڑے یا کتاب کو قریب لا کر پڑھنا پڑے، یہ سب بینائی میں کمزوری کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔