امریکی صدارتی الیکشن کے پینتس ریاستوں کے نتائج آگئے،ڈونلڈ ٹرمپ کو اب تک 232 جبکہ کاملا ہیرس کو 198 الیکٹورل ووٹ مل چکے ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر بننے کیلئے مزید 38 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں ۔ایوان نمائندگان میں ری پبلکن 170 اور ڈیموکریٹس 119 نشستوں پر کامیاب ہوچکے ہیں
ریپبلکنزصدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نےاب تک کے نتائج کےمطابق فلوریڈا ،الاباما، مسی سپی، اوکلا ہاما ، میسوری ،ساؤتھ کیرولائنا،مونٹانا،یوٹاہ،ٹینیسی،کینٹکی،انڈیانا،ویسٹ ورجینیا،ایریزونا اور ارکننساس میں جیت چکے ہیں۔
جبکہ ڈیموکریٹک امیدوارکاملا ہیرس نےکیلیفورنیا،اوریگن ،واشنگٹن ،نیوہیمپاشائر، الینوائے ،میری لینڈ ، نیو جرسی ،کنیکٹی کٹ ،میسا چوسٹس ،نبراسکا،ورجینیا،ورمونٹ اورمینے اورکولمبیا میں کامیابی سمیٹ لی۔
امریکی میڈیا کےمطابق کسی بھی امیدوار کو جیت کیلئے کل 538 میں سے کم از کم 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوں گے۔
ریپبلکنز جماعت سینیٹ میں اکثریتی جماعت بن گئی
ریپبلکنز جماعت سینیٹ میں اکثریتی جماعت بن گئی،ریپبلکنز نے سینیٹ کی 12نشستیں جیت لیں، ریپبلکنزکی سینیٹ میں مجموعی سیٹیں 51ہوگئیں،ڈیموکریٹس نے سینیٹ کی 10نشستوں پرکامیابی حاصل کی،ڈیموکریٹس کی سینیٹ میں مجموعی نشستیں 42ہوگئیں۔
الیکٹورل کالج
امریکی صدارتی انتخابات میں 538 الیکٹورل ووٹ ہیں ، وائٹ ہاؤس تک پہنچنے کیلیے کم ازکم 270 ووٹ درکارہیں، دونوں امیدواروں کے ووٹ برابر ہونے کی صورت میں فیصلہ ایوان نمائندگان میں ہوگا۔
عام انتخابات کے بعد الیکٹرز سترہ دسمبر کو صدر اور نائب صدر کو ووٹ کاسٹ کریں گے، چھ جنوری دو ہزار پچیس کو الیکٹورل ووٹوں کی گنتی ایوان نمائندگان میں ہوگی، امریکا کا نیا صدر بیس جنوری دو ہزار پچیس کو عہدے کا حلف اٹھائے گا۔
ڈیموکریٹک اور ریپبلکن پارٹی کو صدارت کے ساتھ کانگریس کا چیلنج بھی درپیش ہے، سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کو صرف دو ووٹوں کی برتری ہے، ایوان نمائندگان میں ریپبلکنز پارٹی کو چار نشستوں کی اکثریت حاصل ہے۔
صدارتی انتخابات کے ساتھ ساتھ ایوان نمائندگان کی چار سو پینتیس نشستوں پر بھی ووٹنگ ہورہی ہے۔ سینیٹ کے چونتیس ارکان بھی اس الیکشن میں منتخب ہونگے۔