9

جماعت اسلامی نے آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا

کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کی ممکنہ 26ویں آئینی ترمیم کو مکمل مسترد کرتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے شہری اذیت کا شکار ہیں۔ اور شہر ایک کھنڈر کا منظر پیش کر رہا ہے۔ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور سیوریج کا نظام بوسیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں کرپشن کا نظام چل رہا ہے جسے سسٹم کہا جاتا ہے۔ اور اس پر کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکتا کیونکہ اوپر سے لے کر نیچے تک کرپشن ہی کرپشن ہے۔حکومت کی بدانتظامی ہے اور اربوں روپے کا کام بارش میں بہہ گیا۔ نچلی سطح تک اختیارات نہیں پہنچائے جا رہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ابھی ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی ری کاؤنٹگ ہو رہی تھی اور حکومتی پارٹی کے لوگ بیلٹ باکسز ہی اٹھا کر لے گئے۔ یہیں لوگ تو ہیں جنہوں نے کراچی کی میئر شپ بھی قبضے سے حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے 5 آئی پی پیز کے کنٹریکٹ ختم کیے۔ اور میں ان لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے راولپنڈی میں دھرنا دیا۔ ان کی بدولت ہی حکومت نے آئی پی پیز سے کنٹریکٹ ختم کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا آپ کوئی محمود غزنوی ہیں جو بار بار حملے کر رہے ہیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہر کراچی میں ایک مافیا کے الیکٹرک بھی ہے۔ جسے نیپرا اور حکومت کی سہولت کاری حاصل ہے۔ وائٹ کالر کریمنل کے الیکٹرک میں بیٹھے ہیں اور ان پر بھی کوئی ہاتھ ڈالنے کو تیار نہیں۔ یہ مافیا عدالتوں سے اسٹے لے لیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بیرون ممالک سے مہمان آرہے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔ لیکن اگر حکومت اس کی آڑ میں کوئی آئینی ترمیم لاتی ہے تو یہ قابل مذمت ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اصولی طور پر جب چیف جسٹس اپنی مدت مکمل کر لیں تو وہ چلے جائیں۔ لیکن حکومت آئینی ترمیم کر کے چیف جسٹس بھی اپنی مرضی کا لانا چاہتی ہے۔ جماعت اسلامی اس آئینی ترمیم کو مکمل مسترد کرتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں