18

جگر کی صحت کیلئے مفید غذائیں کونسی ہیں؟

جگر کو تندرست رکھنا مجموعی صحت کے لیے اہم ہوتا ہے۔ جگر کے متاثر ہونے سے اس عضو کے امراض کے ساتھ ساتھ میٹابولک ڈس آرڈر کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

ویسے تو جگر کے امراض کا خطرہ بڑھانے والے تمام عناصر کی روک تھام بہت مشکل ہے مگر مخصوص غذاؤں اور مشروبات کے استعمال سے جگر کی صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

کچھ غذائیں اور مشروبات جگر کی صحت کے لیے مفید جبکہ کچھ غذائیں اسے نقصان پہنچاتی ہیں۔

جگر کے لیے مفید غذاؤں کے بارے میں جان لیں۔

کافی

کافی جگر کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بہترین مشروب ہے۔ تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ کافی پینے سے جگر کو امراض سے تحفظ ملتا ہے۔ محققین نے بتایا کہ کافی سے جگر کو پہنچنے والے نقصان کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ جگر کے کینسر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔ اگر کوئی فرد جگر کے دائمی امراض کا شکار ہو تو بھی کافی پینے سے قبل از وقت موت کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

جو کا دلیہ

جو کا دلیہ فائبر کے حصول کا بہترین ذریعہ ثابت ہوتا ہے۔ فائبر ایسا غذائی جز ہے جو نظام ہاضمہ کے لیے بہت اہم ہوتا ہے اور جو میں موجود فائبر کی اقسام جگر کے لیے مفید ہوتی ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو کے دلیے میں موجود فائبر سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے اور ورم سے لڑنے میں مدد ملتی ہے، جبکہ ذیابیطس اور موٹاپے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔ چوہوں پر ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اس دلیے میں موجود فائبر سے جگر پر چڑھنے والی چربی کی مقدار کم ہوتی ہے۔

سبز چائے

سبز چائے کو صحت کے لیے بہترین مشروب مانا جاتا ہے اور شواہد سے یہ ثابت ہوا ہے کہ اس سے جگر کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سبز چائے پینے سے ان افراد کو فائدہ ہوتا ہے جن کو جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا سامنا ہوتا ہے۔ ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ سبز چائے پینے کے عادی افراد میں جگر کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

لہسن

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ لہسن کے سفوف کا استعمال جگر پر چربی چڑھنے کا خطرہ کم کرتا ہے۔ ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ لہسن کے استعمال سے جگر کے کینسر کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔

بیریز

بلیو بیری سمیت دیگر بیریز میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے جگر کو عمر بڑھنے سے پہنچنے والے نقصان سے تحفظ ملتا ہے۔ متعدد تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ بلیو بیری کے استعمال سے جگر کو پہنچنے والے نقصان کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ عمر بڑھنے سے جگر کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے مگر بلیو بیریز کے استعمال سے یہ خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔

انگور

انگور بالخصوص سرخ اور جامنی انگوروں میں ایسے متعدد نباتاتی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو جگر کی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ انگور یا اس کے جوس سے جگر کا ورم کم ہوتا ہے، خلیات کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام ہوتی ہے جبکہ اینٹی آکسائیڈنٹ لیول بڑھتا ہے۔

گریپ فروٹ

گریپ فروٹ میں ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو جگر کو امراض سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ جانوروں پر ہونے والے تحقیقی کام میں دریافت کیا گیا کہ یہ پھل جگر کو انجری سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ تحقیقی رپورٹس میں یہ بھی ثابت ہوا کہ گریپ فروٹ میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے جگر کے ورم میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔

مچھلی

مچھلی میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز موجود ہوتے ہیں جو چکنائی کی ایسی قسم ہے جو جسمانی ورم میں کمی لاتی ہے اور امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ 2016 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے جگر کی چربی کی سطح میں کمی آتی ہے۔

گریاں

گریوں میں متعدد اجزا جیسے صحت کے لیے مفید چکنائی، اینٹی آکسائیڈنٹس، وٹامن ای اور نباتاتی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو دل کے ساتھ ساتھ جگر کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ غذا میں گریوں کے زیادہ استعمال سے جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اسی طرح ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ گریاں کھانے کی عادت جگر پر چربی چڑھنے کے مرض سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔

زیتون کا تیل

زیتون کے تیل کو دل اور میٹابولک صحت کے لیے بہت زیادہ مفید تصور کیا جاتا ہے۔ مگر یہ جگر کی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق زیتون کے تیل سے بننے والی غذا سے معمر افراد میں جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ دیگر تحقیقی رپورٹس میں بھی اسی طرح کے نتائج سامنے آئے اور ان میں بتایا گیا کہ زیتون کے تیل سے جگر میں چربی کا ذخیرہ کم ہوتا ہے جبکہ خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔


install suchtv android app on google app store

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں