13

ذیابیطس اور شوگر لیول کم کرنے کا آسان طریقہ کیا ہے؟

سدا بہار ہمارے ملک میں پایا جانے والا ایک عام پودا ہے جو اکثر گھروں اور باغیچوں میں لگا نظر آتا ہے یہ جتنا خوبصورت اتنے ہی حیرت انگیز فوائد سے مالا مال ہوتا ہے، آج ہم آپ کو اس عام سے پودے سے ذیابطیس کا علاج بتائیں گے جس کو جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔

آج کل بڑے بوڑھوں، نوجوانوں یہاں تک کہ بچوں میں بھی ذیابطیس کی بیماری موجود ہے اور وہ اس سے نجات کے لئے کئی دوائیں اور گھریلو طریقے استعمال کرتے ہیں، لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ سدا بہار جیسے عام سے پودے سے اس خطرناک بیماری کا علاج بھی کیا جا سکتا ہے، مگر کیسے آیئے ہم آپ کو بتاتے ہیں۔

• سدا بہار سے ذیابطیس کیسے کنٹرول کیا جا سکتا ہے؟
سدابہار کے پھول اور پتے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، اگر اس کے پتوں اور پھولوں کی ہربل چائے بنا کر صبح سویرے پی جائے تو اس سے شوگر کو متوازن کرنے میں مدد مل سکتی ہے یا پھر آپ نہار منہ اس کے 3 سے 4 پتے بھی چبا سکتے ہیں جس سے آپ کے خون میں موجود شوگر لیول کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ماہرینِ صحت کے مطابق پھولوں سدا بہار کے ہموار، چمکدار اور گہرے سبز رنگ کے پتے اور اس کے پھول ٹائپ 2 ذیابیطس کے لیے قدرتی دوا کے طور پر کام کرتے ہیں۔

• سدا بہار سے ذیابطیس کنٹرول کرنے کا طریقہ
• سدابہار کے تازہ پتے خشک کر کے انہیں پیس کر پاؤڈر بنا کر ایئر ٹائٹ کنٹینر میں محفوظ کیا جا سکتا ہے اس خشک پتوں کے پاؤڈر کا ایک چائے کا چمچ روزانہ ایک کپ تازہ پھلوں کے رس یا پانی کے ساتھ استعمال کریں تو آہستہ آہستہ شوگر لیول میں کمی آ جائے گی۔

• دن میں ایک مرتبہ یا صبح سویرے نہار منہ سدا بہار کے 3 سے 4 پتے چبا لیں مگر روزانہ اس کا استعمال جاری رکھیں تو شوگر کنٹرول کی جا سکتی ہے۔

• اس کے علاوہ سدا بہار کے گلابی پھولوں کو ایک کپ پانی میں اُبال کر قہوے کے طور پر روزانہ نہار منہ پیا جائے تو یہ خون میں موجود بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

• احتیاط
یاد رہے کہ جس دوران آپ اس گھریلو نسخے کا استعمال کریں تو آپ دواؤں کا استعمال ساتھ جاری نہ رکھیں ورنہ شوگر بہت زیادہ کم بھی ہو سکتی ہے اس کے علاوہ اگر کسی ماہر ہربلسٹ سے مشورہ کر کے یہ گھریلو نسخہ استعمال کیا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا۔


install suchtv android app on google app store

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں