کراچی:
نئی مانیٹری پالیسی میں توقع سے زائد شرح سود میں کمی سے معیشت باالخصوص درآمدی سرگرمیوں میں بڑھتی ہوئی طلب کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں منگل کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد ڈالر کی پیش قدمی برقرار رہی۔
سعودی عرب اور قطر کی پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے اگلے ہفتے 50کروڑ ڈالر ملنے کی توقعات پر انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 13پیسے کی کمی سے 277روپے 65پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز بشمول ریگولیٹر کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے اختتامی لمحات میں ڈالر کی پیشقدمی شروع ہوئی۔
اس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 05پیسے کے اضافے سے 277روپے 83پیسے کی سطح پر بند ہوئے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 03پیسے کے اضافے 278روپے 74پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اکتوبر کے مہینے میں اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی آمد کا حجم 3ارب ڈالر سے متجاوز ہونے کی اطلاعات سے زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں سپلائی بہتر ہونے واضح کے اشارے مل رہے ہیں لیکن مانیٹری پالیسی بیان میں آنے والے مہینوں میں درآمدات بتدریج بڑھنے اور بڑے پیمانے کی صنعتوں کی نمو بہتر ہونے کی پیشگوئیوں سے ڈالر کی پیشگی ڈیمانڈ دیکھی گئی جس سے ڈالر کی قدر میں بھی بتدریج اضافے کا رحجان غالب ہے۔