5

شرح سود میں کمی سے قرضوں میں کمی آئے گی، وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ شرح سود میں کمی سے پاکستان پر قرضوں کے حجم میں 13 سو ارب روپے کی کمی آئے گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پالیسی ریٹ کم ہونے سے ملک کو بہت سے فوائد حاصل ہوں گے۔ سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان میں کاروبار کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ جس سے پیداوار اور ایکسپورٹ سمیت ملازمتوں کے مواقع بھی بڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شرح سود میں ڈھائی فی صد کی کمی ہونا اچھی پیش رفت ہے۔ جو اسٹیٹ بینک گزشتہ کچھ ماہ سے بتدریج 22 سے 15 فی صد تک لے کر آیا ہے۔ اب امید ہے کہ ہمارے معاشی اشاریے اسی طرح بہتری کی جانب رہے۔ تو پاکستان کی معیشت بہت اچھے انداز سے بڑھتے ہوئے مزید مضبوط ہو گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ روز اسمبلی کے اجلاس کے بعد پاکستان کا اہم وفد سعودی عرب روانہ ہوا ہے۔ جو میرے دورہ سعودی عرب اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ملاقات میں طے پائے معاملات پر بات چیت کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اور کہا کہ ہمیں مشترکہ معاملات میں تیزی سے فیصلے کرنا ہوں گے۔ وفد کے دورے میں شمسی توانائی، ہنرمند افرادی قوت اور کان کنی کے شعبوں سے متعلق امور زیر غور آئیں گے۔ پاکستانی وفد آئی ٹی، معدنیات اور توانائی کے شعبے پر بات کرے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آذربائیجان کے ساتھ بھی 2 ارب ڈالر کے معاہدوں کے حوالے سے بات ہوئی۔ یہ ہم پر منحصر ہے کہ کس حد تک ایم او یوز سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ جہاں دیگر شعبوں سے اچھی خبریں آ رہی ہیں۔ وہیں مائنز اینڈ منرلز، سولر انرجی اور خاص طور پر آئی ٹی کا شعبہ ہمارے لیے اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے آئی ٹی ماہر نوجوانوں کی سعودی عرب، قطر سمیت دنیا بھر میں ضرورت ہے۔ امید ہے کہ وزارت آئی ٹی اس حوالے سے اپنی کارکردگی دکھائے گی۔ مختلف ممالک کے ساتھ بزنس ٹو بزنس سمجھوتوں پر ہم تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ،جسٹس امین الدین خان آئینی بینچ کے سربراہ مقرر

شہباز شریف نے کہا کہ کل جو پالیسی ریٹ ڈھائی فی صد کم ہوا ہے۔ اس سے قرضوں کا حجم 1300 ارب روپے کم ہو گا۔ اس سے ہمارے سرکاری قرضوں کے بوجھ میں کمی آئے گی اور مستقبل میں اس کے اور بھی فوائد حاصل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ قدم کے ساتھ قدم ملا کر آگے بڑھیں گے تو پاکستان کو کامیابی ضرور حاصل ہوگی۔ کاروباری برادری کا حوصلہ افزائی اور انہیں اہمیت دے کر ہم اپنی معیشت کو مضبوط کر سکتے ہیں اور آگے بڑھ سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاور سیکٹر سے بھی ایک اور اچھی خبر ہے۔ جو سردیوں کے لیے ایک اچھا پیکیج ہے۔ اس سے پاکستان کی معیشت اور عام آدمی کو ریلیف ملے گا۔ صنعتیں وسیع ہوں، لوگوں کو روزگار ملے گا اور پاکستان اپنے پیروں پر کھڑا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وہی اقوام آگے بڑھتی ہیں جو کمر کس لیں اور فیصلہ کرلیں۔ کہ ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں