ایوان صدر نے مسلح افواج کے سروسز چیفس اور اعلیٰ عدلیہ سے متعلق دونوں ایوانوں کے منظور کیے گئے بلز کی توثیق کردی۔ قائمقام صدرسید یوسف رضا گیلانی کے دستخط کے بعد تمام چھ ترمیمی بلز قانون بن کر نافذ العمل ہو گئے ہیں۔
قائمقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے نے 2024 کے آرمی ایکٹ ترمیمی بل، ایئر فورس ایکٹ ترمیمی بل، پاکستان نیوی ایکٹ ترمیمی بلز کی توثیق کی ،ان تینوں بلز میں سروسز چیفس کی مدت ملازمت، توسیع کے درورانیے اور عمر کی حد سے متعلق ترامیم دونوں ایوانوں نے منظور کی تھیں۔
صدر نے پارلیمان سے منظور سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل 2024 ،سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے کے ترمیمی بل اور اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی تعداد میں اضافے کے ترمیمی بل کی توثیق بھی کردی ہے۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر نئے ترمیمی ایکٹ کے مطابق چیف جسٹس ،سینئر ترین جج اور آئینی بینچ کے سربراہ کمیٹی کا حصہ ہوں گےآئینی بینچ کےسینئررکن کےچناؤتک کمیٹی دورکنی ہوگی، آئینی بینچ کےسینئررکن سےپہلےکمیٹی میں چیف جسٹس اورسینئرترین جج ہی شامل ہوں گے کوئی رکن انکارکرےتوچیف جسٹس کسی اورجج کو شامل کرسکیں گے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی و سینیٹ سے منظور ہونے والے 6 بلز قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی کو دستخطوں کے لیے بھجوا دیئے گئے تھے۔
واضح رہے کہ 4 نومبر کو قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت 5 سال اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی تعداد 9 سے بڑھا کر 12 کرنے کے حوالے سے ترمیمی بل منظور کرلیے تھے۔