لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کے تدارک کیلئے لاہور سمیت پنجاب بھر میں مارکیٹیں رات 8 بجے اور اتوار کو مکمل بند کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کیلئے کیس کی سماعت کے دوران دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم دیدیا۔
عدالت نے کہا کہ ٹرک اور ٹرالر اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کا بڑا سبب ہیں، ڈولفن پولیس اور پولیس اہلکار ہیوی ٹریفک کنٹرول کرنے کیلئے تعینات کئے جائیں۔
پنجاب کے 18 اضلاع میں اسموگ کے باعث ہائیر سیکنڈری تک تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ ہر سماعت پر حکومت کو اسموگ کنٹرول کیلئے اقدامات کا کہتے رہے، اصل آلودگی کا باعث ہیوی ٹریفک کا دھواں چھوڑنا ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ اگر لاری اور بسوں کو نوٹس دیئے ہیں تو ابھی تک بند کیوں نہیں ہوئیں؟ دھواں چھوڑنے والی بسوں کو 50، 50 ہزار جرمانہ کریں تو کیسے ٹھیک نہیں ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر گاڑی سڑک پر کیسے جا سکتی ہے، محکمہ ٹرانسپورٹ کو اقدامات کرنا چاہئیں تھے۔ حکومت شاید عدالتی احکامات کو اچھی نظر سے نہیں دیکھ رہی ، ڈی سی لاہور اور کمشنر کو رات کو نکل کر دیکھنا چاہیے کیا ہو رہا ہے۔
ہر طرف اسموگ ، دنیا کے آلودہ ترین شہرو ں میں لاہور کا آج بھی پہلا نمبر
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ ایسا حکم نہیں دینا چاہتے جس پر عملدرآمد ممکن نہ ہو، شادی پر ون ڈش تو کردی لیکن وہاں پر رش کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات نہیں کیے۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ اسموگ کے حوالے سے ایمرجنسی کی صورتحال کا سامنا ہے، یہ اقدامات کرنے سے اسموگ ایک سال میں کنٹرول نہیں ہو جائے گی، پانچ سال تک ان اقدامات کے نتائج آنا شروع ہوں گے۔