بلڈ پریشر یا ہائپر ٹینشن ایک خطرناک بیماری ہے جس سے دنیا بھر میں کروڑوں لوگ متاثر ہوتے ہیں یہ دل سے جڑی شریانوں کو متاثر کرتا ہے جس کی وجہ سے اسٹروک اور دل کے دورے کا خطرہ ہوتا ہے ساتھ ہی یہ دماغی شریاںوں کو بھی خطرناک حد تک متاثر کرتا ہے۔
بلڈ پریشر کو دوائیاں استعمال کرے بنا کم کیا جا سکتا ہے جس کے لئے آپ کو بتائے گئے طریقے اپنانے ہوں گے۔
سوڈیم کی مقدار
بہت سی تحقیقات اور مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ غذا میں سوڈیم کی زیادہ مقدار ہائی بلڈ پریشر کی وجہ بنتی ہے اور یہ اس قدر خطرناک ہے کہ اگر اس کا استعمال ختم نہ کیا جائے تو فالج کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے نمکین پروسیسڈ فوڈز کی مقدار کو محدود کر کے اور نمک کے استعمال کو ختم کر کے ہائی بلڈ پریشر کو قدرتی طور پر کم کیا جا سکتا ہے۔
پوٹاشیم کی مقدار
سوڈیم کی کمی کے ساتھ ساتھ اگر غذا میں پوٹاشیم کی مقدار کو بڑھا کر بھی بلڈ پریشر کو کم کیا جا سکتا ہے پوٹاشیم ایک ایسا غذائی جُز ہے جو ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے بےحد فائدے مند ہے اس کے لئے پوٹاشیم سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کرنا ہوگا جن میں ہری سبزیاں، ٹماٹر، آلو، شکرقندی، کیلے، دودھ دہی اور گری دار میوے شامل ہیں۔
ورزش
ہمارے جسم میں موجود ہر بیماری کو دور کرنے کے لئے ورزش کا سب سے اہم کردار ہوتا ہے تحقیق کے مطابق ہر شخص کو روزانہ کم سے کم 30 منٹ اور زیادہ سے زیادہ 45 منٹ ورزش کرنی چاہیئے، یہ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے بھی بےحد ضروری ہے ساتھ ہی 40 منٹ تک چہل قدمی کو عادت بنائیں۔
مشروبات اور تمباکو نوشی
ایسے مشروبات جس میں سوڈیم کی وافر مقدار موجود ہو اور تمباکو نوشی ترک کرنا سب سے اہم ہے کیونکہ یہ دونوں ہی بلڈ پریشر بڑھانے کی وجہ بنتے ہیں الکوہل اور سگریٹ میں موجود نکوٹین دونوں کی شریانوں کو متاثر کرتے ہیں اور بلڈ پریشر کو بڑھاتے ہیں۔
چینی کا استعمال
حالیہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ صرف نمک کا استعمال ہی نہیں بلکہ کاربوہائیڈریٹ کا استعمال بھی بلڈ پریشر بڑھانے کی وجہ بن سکتا ہے نمک اور چینی دونوں اشیاء کے استعمال کو کم یا ترک کر دینے سے بلڈ پریشر کی سطح کو منظم کرنے میں مدد مل سکتی ہے، سفید چینی کے استعمال کو ترک کر کے اس کے بدلے گُڑ یا شہد استعمال کیا جا سکتا ہے، ہائی بلڈ پریشر سے متاثرہ مریضوں کو ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ وہ کم کارب والی غذاؤں کا استعمال کریں۔