3

وزیر اعلیٰ پنجاب نے نواز شریف کینسر اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے نواز شریف کینسر اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور میں نواز شریف کینسر اسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارا ایک اور خواب پورا ہونے جا رہا ہے۔ اور پورے پاکستان میں کسی بھی حکومت کا یہ پہلا کینسر اسپتال ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں پر کسی مریض کو انکار نہیں ہو گا۔ اور یہ محض ایک عمارت کا سنگ بنیاد نہیں بلکہ لاکھوں زندگیوں کا دیا ہے۔ نواز شریف کینسر اسپتال صرف پنجاب نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لیے ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کینسر اسپتال 920 بیڈز پر مشتمل ہو گا۔ جبکہ پنجاب نے اپنے وسائل کے دروازے باقی صوبوں کے لیے کھولے ہوئے ہیں۔ کینسر کا علاج کافی مہنگا ہے اور نواز شریف کینسر اسپتال اربوں روپے کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کینسر اسپتال تقریباً 55 ارب روپے کا منصوبہ ہے۔ اور اگر صوبے کے عوام کینسر سے مر رہے ہوں اور پیسے اسپتال پر نہ لگائے جائیں تو پیسے کا کیا فائدہ۔ فلاحی ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا پاکستان میں مزید 60 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جن کو عوام کی خدمت کرنے کی توفیق نہیں ہوئی وہ لوگ سوال کرتے ہیں۔ اور یہ سوال پوچھتے ہیں کہ اس کا نام نواز شریف کے نام پر کیوں رکھا۔ پیسہ تو ہر حکومت کے پاس ہوتا ہے جبکہ پیسہ تو ہر وزیر اعلیٰ کے پاس ہے کسی اور وزیر اعلیٰ نے یہ تکلیف کیوں نہیں کی؟۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف اور میری ترجیح عوام کی خدمت ہے۔ اور جہاں نواز شریف کا نام آتا ہے لوگ آنکھیں بند کر کے اعتبار کرتے ہیں۔ یہ کینسر اسپتال اپنی طرز کا پہلا اسپتال ہے اور کینسر اسپتال کو 2 فیز میں مکمل کیا جائے گا۔ پہلا فیز 2025 اور دوسرا 2027 میں مکمل ہونا ہے۔ ہدایات دی ہیں کہ 12 ماہ کے اندر پہلا فیز فنکشنل کر کے دیں۔

مریم نواز نے کہا کہ کینسر کے آخری اسٹیج کے مریض کو بھی یہاں رکھا جائے گا۔ جبکہ اسپتال کے اندر لواحقین کی رہائش کے لیے بھی بلڈنگ بنائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سرگودھا میں بھی کارڈیالوجی سینٹر بنایا۔ اور خواہش ہے کہ 5 سال بعد ایسا پنجاب چھوڑ کر جاؤں جس میں بہتر سہولیات ہوں۔ ہم نے پاکستان کی پہلی ائیر ایمبولینس سروس شروع کی۔ جبکہ کلینک آن ویل روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں لوگوں کو سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ کلینک آن ویل پر لوگوں کو گھر کی دہلیز پر علاج مل رہا ہے۔ پچھلی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے فری ادویات ملنا بند ہو گئی تھیں۔ تاہم اب اسپتالوں میں کبھی کسی سے دوائی نہ ملنے کی شکایت نہیں سنی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ڈاکٹر بہتر مستقبل کے لیے بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔ تاہم اب انہیں واپس لانے کے لیے بھی اسکیم لائیں گے۔ ڈاکٹرز کو مفت گھر اور گاڑی دیں گے جبکہ تنخواہیں بھی بڑھائیں گے۔ دل کرتا ہے کوئی جادو کی چھڑی آئے اور سب کچھ راتوں رات ٹھیک ہو جائے۔ آپ کو مزید کام ہوتا نظر آئے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں