4

پستے کا بڑا فائدہ سامنے آگیا

امریکا میں کی جانے والی ایک منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زائد العمری میں پستوں کا یومیہ استعمال دوسری بیماریوں سمیت آنکھوں کی بیماریوں سے بچانے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین نے پستوں کے استعمال کا آنکھوں کی بیماری اور خصوصی طور پر ’میکولر ڈیجنریشن‘ (Macular degeneration) سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

ماہرین نے تحقیق کے دوران زائد العمر افراد کی آنکھوں کا معائنہ کرنے کے بعد رضاکاروں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا۔

ماہرین نے ایک گروپ کے رضاکاروں کو 12 ہفتوں تک یومیہ 55 گرام پستے کھانے کا کہا جب کہ دوسرے گروپ کو اپنی پسندیدہ غذا کھاتے رہنے کی ہدایات دیں۔

ماہرین نے 12 ہفتوں بعد تمام رضاکاروں کے دوبارہ ٹیسٹس کرنے کے بعد نتائج اخذ کیے، جن سے معلوم ہوا کہ یومیہ 55 گرام پستے کھانے سےآنکھوں کی مختلف بیماریوں اور خصوصی طور پر ’میکولا‘ اور ’ریٹنا‘ کی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق یومیہ پستوں کا استعمال خصوصی طور پر زائد العمر افراد کو فائدہ دے سکتے ہیں۔

ماہرین نے بتایا کہ پستوں میں پائی جانے والی پروٹین ’بائیو اویل ایبل لوٹن‘ (bioavailable lutein) ’میکولا‘ اور ’ریٹنا‘ کے امراض سے بچانے میں مددگار ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق پستوں میں پائی جانے والی مذکورہ پروٹین آنکھوں کو مضر صحت روشنی سمیت دوسری چیزوں سے محفوظ رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ ’میکولر ڈیجنریشن‘ (Macular degeneration) پردہ بصارت کے مرکزی حصے ’ میکولا’(Macula) کے متاثر ہونے سے ہونے والی بیماری ہے۔

’میکولا‘ کا دیکھنے کے کام میں اہم کردارہوتا ہے، تقریبا 80 فیصد دیکھنے کی سرگرمیاں اس کے صحیح ہونے پر منحصر ہوتی ہیں۔

’میکولا‘ آنکھ کے ایک اور حصے ’ریٹنا‘ (retina) کے مرکز میں واقع ہوتا ہے اور ریٹنا آنکھ کے پچھلے حصے میں ٹشو نما پتلی تہہ ہوتی ہے جو کہ دماغ کو بھیجے جانے والے سگنلز کو روشنی کو تبدیل کرکے بصارت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

ماہرین کے مطابق میکولا اور ریٹنا کو پہنچنے والے نقصانات سے بصارت کی نمایاں خرابی یا اندھا پن بھی ہو سکتا ہے، آنکھوں کی صحت کو برقرار رکھنے اور بینائی کی کمی کو روکنے کے لیے ریٹنا اور میکولا کی عام بیماریوں کو روکنا ضروری ہے۔


install suchtv android app on google app store

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں