17

پوسٹمارٹم رپورٹ میں ڈاکٹر شاہنواز کی لاش پر بدترین تشدد کا انکشاف

توہین مذہب مقدمے میں گرفتار اور میرپورخاص میں ہونے والے مقابلے میں مارے جانے والے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کی لاش پر وحشیانہ تشدد کے نشانات ملے ہیں۔

16 اکتوبر کو ڈاکٹر کنبھر کی لاش کو میڈیکل بورڈ کی نگرانی میں نکالا گیا تھا اور ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ٹوٹی ہوئی ہڈیوں سمیت جسم پر متعدد زخموں کا انکشاف ہوا ہے۔

بی جے پی رہنما کے بیٹے نے پاکستانی لڑکی سے شادی کرلی

ابتدائی رپورٹ کے مطابق اسپیشل میڈیکل بورڈ کے اراکین کی متفقہ رائے ہے کہ مرنے والے کے سینے پر آتشیں ہتھیار کے زخم تھے جو عام حالات میں موت کا سبب بننے کے لیے کافی ہیں۔

متوفی ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی نچلی چار پسلیوں میں فریکچر دراصل ان کے سینے کے پچھلے حصے پر طاقت کے برملا استعمال کا عندیا دیتا ہے۔یہ نتائج جسمانی معائنے اور ایکسرے کے نتائج پر اخذ کیے گئے جس میں انکشاف ہوا کہ ڈاکٹر شاہنواز کی چار پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔

میرا بیٹا کسی سے معافی نہیں مانگے گا، سلیم خان

دوسری جانب ڈاکٹر کنبھر کے اہل خانہ نے تشدد کے شواہد کو چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میرپورخاص میں پہلا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں