6

پی آئی اے کو کسی صورت اونے پونے فروخت نہیں  کرنے دیں گے، عبداللہ جدون

  کراچی: سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز آف پاکستان کے نومنتخب کابینہ کی حلف برداری کی تقریب سول ایوی ایشن آفیسر کلب میں منعقد ہوئی جس میں نومنتخب صدرعبداللہ جدون، وائس پریذیڈنٹ ثمیم شاہ، جنرل سیکریٹری محمد اویس جدون سمیت19 رکنی دیگر عہدیداروں نے حلف اٹھایا، تقریب سے خطاب میں نومنتخب صدر عبداللہ جدون کا کہنا تھا کہ ہم پی آئی اے کے محافظ ہیں اور قومی ایئرلائن کو اونے پونے بیچنے نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں پی آئی اے کے 7 ملازمین کو برطرفی کیا گیا جس کی پاداش میں ایک ملین پاونڈ کا پی آئی اے پر برطانیہ میں جرمانہ ہوا، چیف ایچ آر آفیسر مقدمے کے سلسلے میں بذات خود لندن گئے لیکن ان کی کوئی تیاری نہیں تھی، فی کس 70 ہزار پاونڈز جرمانہ ادا کرنے کے لئے برطانیہ کی عدالت نے حکم دیا ہے۔

عبداللہ جدون کے مطابق پی آئی اے کے 2 ائیربس 320 طیارے 26 ماہ تک انڈونیشیا میں پھنسے رہے،2 لاکھ 60 ہزار ڈالر ادا کرکے انڈونیشیا میں پھنسے طیاروں کو انتظامیہ واپس لائی،یہ پی آئی اے انتظامیہ کی نااہلی تھی کہ انڈونیشیا میں طیارے پھنسے رہے،کراچی میں کھڑے دو گراونڈ اے ٹی آر طیاروں کی ماہانہ 5 ہزار ڈالر یومیہ لیزنگ کمپنی کو ادائیگی کی جارہی ہے،بغیر اڑان تین لاکھ ڈالر ماہانہ اے ٹی آر کی لیزنگ فیس ادائیگی کی جارہی ہے،یہ غلط فیصلے اور غیرذمہ دارانہ رویہ  انتظامیہ کی نااہلی کو ثابت کرتے ہیں۔

سوسائٹی آف ائیرکرافٹ انجینئرز آف پاکستان کے سیکریٹری اویس جدون کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پی آئی اے انتظامیہ نے پالپا والوں کی تنخواہوں میں 80 فیصد اضافہ کیا مگر سن 2016  سے انجینئرز اور ٹیکنیشنز اور دیگر ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، یورپ اور امریکا میں ائیرکرافٹ انجینئرز بڑی تنخواہوں کے حامل ہیں۔

16 سال اکیڈمک اور 8 سال کے ٹریننگ کے بعد پاکستانی ائیرکرافٹ ٹیکنیشن  کی تنخواہ 50 ہزارسے اوپرنہیں جاتی، اس کے مقابلے میں اگر خلیجی ممالک سے موازانہ کیا جائے تو وہ سیلری پیکیج 15 لاکھ پاکستانی روپے کےلگ بھگ ہے۔



اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں