16

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے مدت میں توسیع کیلئے وزیرقانون کو کیا بتایا تھا؟

وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ میں آئینی ترمیمی بل پیش کی—فوٹو: فائل

وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ میں آئینی ترمیمی بل پیش کی—فوٹو: فائل

  اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ کے اندر آئینی بینچز کی تقرری یا آئینی عدالت کے لیے ہونے والی ترمیم کے حوالے سے واضح کیا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی مدت میں توسیع کے حوالے سے انہیں کیا کہا تھا۔

سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں آئینی بینچ بنانے کی تجویز ہے اور آئینی بیںچز کا تقرر بھی مجوزہ جوڈیشل کمیشن کرے گا، یہ ایک زیرالتوا ایجنڈا تھا، جس پر چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے تحرک کیا اور اس حوالے سے کئی اسٹیک ہولڈرز سے بات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پروپیگنڈہ کیا گیا کہ موجودہ چیف جسٹس کو رکھنے کے لیے کیا جا رہا ہے لیکن موجودہ چیف جسٹس سے میری تین دفعہ آفیشل ملاقات ہوئی اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا میں اپنی مدت پوری کرکے چلا جاوں گا۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ چیف جسٹس نے بتایا کہ جو بھی آئینی ترمیم لاگو ہوگی وہ میرے بعد ہوگی۔



اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں