بلڈ پریشر کا مسئلہ بہت عام ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں افراد اس کے شکار ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل مرض قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس کے شکار افراد کو اکثر اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔
ہائی بلڈ پریشر یا فشار خون کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب شریانوں سے گزرنے والے خون کا دباؤ مسلسل بہت زیادہ ہو۔ شریانیں جتنی زیادہ تنگ ہوں گی، بہاؤ اتنا کم اور بلڈ پریشر اتنا زیادہ ہوگا۔
دنیا بھر میں ایک ارب 28 کروڑ افراد کو ہائی بلڈ پریشر کا سامنا ہے اور اس بیماری سے فالج، ہارٹ اٹیک، ہارٹ فیلیئر، گردوں کے امراض اور دیگر متعدد طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مگر اس جان لیوا مرض سے بچنا بہت آسان ہے اور روزانہ صرف 5 منٹ کی ورزش سے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
برطانیہ کی لندن کالج یونیورسٹی اور آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں دیکھا گیا تھا کہ ورزش کرنے سے بلڈ پریشر پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق میں 15 ہزار افراد کو شامل کیا گیا اور ٹریکرز کے ذریعے جسمانی سرگرمیوں اور بلڈ پریشر کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ روزانہ کے معمولات میں 5 منٹ کی اضافی ورزش جیسے سیڑھیاں چڑھنے سے بھی بلڈ پریشر کی سطح پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ورزش بلڈ پریشر کی سطح میں کمی لانے کی کنجی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی جسمانی اہلیت جیسی بھی ہو بلڈ پریشر کی سطح بہتر بنانے کے لیے زیادہ وقت درکار نہیں ہوتا، مثال کے طور پر سیڑھیاں چڑھنے جیسی سرگرمیوں سے بھی آپ اس مرض سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں یا اس کے منفی اثرات سے بچ سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ چہل قدمی سے بھی بلڈ پریشر پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر زیادہ نمایاں تبدیلی کے لیے ذرا سخت جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہائی بلڈ پریشر دنیا کے چند بڑے طبی مسائل میں سے ایک ہے مگر ادویات کے ساتھ ساتھ اس پر قابو پانے کے آسان ذرائع موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ چند منٹ کی ورزش سے آپ بلڈ پریشر کی سطح میں کمی لاسکتے ہیں۔