[ad_1]
سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک جدید جینیاتی ٹیسٹ فوری طور پر جسم میں بیماری کا سبب بننے والے کسی بھی قسم کے مائیکرو آرنگنزم (چاہے وہ کوئی وائرس ہو، بیکٹیریا ہو، فنگس ہو یا کوئی کیڑا ہو) کی شناخت کر سکتا ہے۔
معالجین اس جینیاتی ٹیسٹ کو یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان فرانسسکو میں ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل وضع ہونے کے بعد سے ریڑھ کی ہڈی کے مادے میں پیتھوجنز کی شناخت کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
منگل کے روز جرنل نیچر میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق اب محققین نے اس ٹیسٹ کو مزید بہتری لا کر نمونیا کا سبب بننے والے تنفسی (رسپائریٹری) مادے میں موجود جراثیم کی شناخت کے قابل بنا دیا ہے۔
تحقیق کے مطابق محققین کی ٹیم نے اس ٹیسٹ آٹومیٹڈ بھی کر دیا ہے جس کو میٹا جینومک نیکسٹ-جنریشن سیکوئنسنگ یا ایم این جی ایس کہا جاتا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ ایم این جی ایس ٹیسٹ کے نئے تنفسی ورژن کو صرف 30 منٹ درکار ہوتے ہیں جس کے بعد معاملات روبوٹس اور اے آئی سنبھال لیتے ہیں اور وقت پر نتائج واپس کر سکتے ہیں تاکہ خطرناک انفیکشنز سے لڑا جا سکے۔
سینئر محقق ڈاکٹر چارلس چیو کا ایک نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ محققین کا مقصد ٹیسٹ کے پورے عمل کو 12 سے 24 گھنٹوں کے درمیان پورا کر کے، ٹیسٹ کے نتائج اس ہی دن یا اگلے دن کا تھا۔
[ad_2]