[ad_1]
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) چیٹ بورڈز کو سیکیورٹی رسک قرار دے دیا۔
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایڈوائزری جاری کردی جس کے مطابق اے آئی سے حساس معلومات جیسا کہ کاروباری حکمت عملی یا ذاتی گفتگو لیک ہونے کا خدشہ ہے۔
ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ اے آئی چیٹ بوٹس کا پیشہ ورانہ اور ذاتی کاموں میں استعمال بڑھ گیا ہے، اے آئی ٹولز پیداواری صلاحیت اور انگیج منٹ کے لیے جدید حل پیش کرتے ہیں جب کہ چیٹ جی پی ٹی اور دیگر چیٹ بورڈز حساس معلومات اسٹور کرتے ہیں۔
ایڈوائزری کے مطابق آرٹیفیشل انٹیلی جنس چیٹ بورڈز کے ساتھ ڈیٹا ایکسپوزر کے خطرات بڑھ گئے ہیں، اے آئی چیٹ بوٹس کے ساتھ بات چیت میں اکثر حساس معلومات شامل ہوتی ہیں، حساس معلومات جیسا کہ کاروباری حکمت عملی یا ذاتی گفتگو لیک ہونے کا خدشہ ہے۔
ایڈوائزری میں بتایا گیا کہ چیٹ جی پی ٹی کے استعمال سے سوشل انجینئرنگ حملوں سے پیدا ہونے والے خطرات بھی شامل ہیں، سائبر کرمنلز چیٹ بوٹ کی شکل میں فشنگ کی تکنیک بھی استعمال کرتے ہیں، ایسی تکنیک سے صارفین کو دھوکے سے خفیہ معلومات افشاں کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کی جانب سے جاری کی گئی ایڈوائزری میں بتایا گیا کہ اے آئی چیٹ بوٹس کے سائبر خطرات سے بچنے کے لیے مضبوط فریم ورک کی ضرورت ہے، صارفین اے آئی چیٹ بوٹس میں حساس ڈیٹا اندراج کرنے سے گریز کریں۔
نیشنل سرٹ کی جانب سے باقاعدگی سے سسٹم سیکیورٹی اسکین کروانے کی ہدایت کردی گئی ہے، جبکہ صارفین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اے آئی چیٹ بوٹس کے استعمال کے دوران چیٹ سیونگ فیچرز غیر فعال کریں۔
ایڈوائزری میں مزید بتایا گیا کہ صارفین اے آئی چیٹ بوٹس کے استعمال کے دوران حساس معلومات پر مبنی گفتگو ڈیلیٹ کریں، ادارے مشکوک چیٹ بوٹ سرگرمیوں کو نوٹ کرنے کے لیے مانیٹرنگ ٹولز استعمال کریں۔
[ad_2]