[ad_1]
ٹیسلا، اسپیس ایکس اور ٹوئٹر جیسی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک دنیا بھر میں راکٹ پلیٹ فارم قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ لوگوں کو تیزترین سفری سہولیات فراہم کی جاسکیں۔
ان کی کمپنی اسپیس ایکس دنیا کے تمام شہروں کے درمیان سفر کو ایک گھنٹے کے اندر ممکن بنانے کی خواہشمند ہے جس کے لیے اسٹار شپ کو استعمال کیا جائے گا۔
ایلون مسک نے ایک ایکس (ٹوئٹر) پوسٹ میں بتایا کہ ان کا ‘ارتھ ٹو ارتھ’ اسپیس ٹریول پراجیکٹ ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد ممکن ہونے والا ہے۔
انہوں نے یہ بات ایک صارف کی ایکس پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔
خیال رہے کہ یہ ایلون مسک کا نیا منصوبہ نہیں بلکہ کئی برس سے وہ اس پر بات کررہے ہیں۔
ستمبر 2017 میں آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ میں ایک کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسپیس ایکس کی جانب سے مریخ پر انسانوں کو پہنچانے کے لیے بگ فلائنگ راکٹ (بی ایف آر) کو تیار کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ راکٹ نہ صرف مریخ کا سفر کرسکے گا بلکہ کسی عام مسافر طیارے کی طرح زمین کے کسی بھی حصے کا سفر کرسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس راکٹ سے دنیا کے کسی بھی حصے کا سفر ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں ممکن ہوجائے گا۔
اسی طرح 2022 میں انڈونیشیا کے علاقے بالی میں جی 20 کانفرنس کی سائیڈ لائن سے آن لائن خطاب کے دوران ایلون مسک نے کہا کہ وہ دنیا بھر میں راکٹ پلیٹ فارمز چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے لوگ زمین کے دوسرے حصے تک آواز کی رفتار سے 20 گنا زیادہ رفتار سے سفر کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ‘میرے خیال میں اگر ہم دنیا کے کسی بھی حصے میں ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں سفر کرسکیں تو دنیا حقیقی معنوں میں قابل رسائی ہوجائے گی’۔
اسٹار شپ کے ذریعے لاس اینجلس سے کراچی کا سفر 30 منٹ، لندن سے نیویارک کا سفر 29 اور نیویارک اور شنگھائی کے درمیان سفر 39 منٹ میں طے ہوسکے گا یا کم از کم اسپیس ایکس کا تو یہی تخمینہ ہے۔
[ad_2]