[ad_1]
سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے امریکا کے ساتھ دفاعی معاہدے سے انکار کر دیا۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے۔
سعودی حکام نے مزید وضاحت کی کہ اگر امریکا عام فوجی تعاون کا معاہدہ کرتا ہے تو یہ معاہدہ حملے کی صورت میں تحفظ فراہم نہیں کرے گا۔
غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں پر سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے خطے میں عوامی غم و غصے کے تناظر میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک بار پھر اسرائیل کو تسلیم کرنے کو فلسطینی ریاست سے مشروط قرار دے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے اس سال کے آغاز میں امریکا کے ساتھ ایک وسیع پیمانے پر باہمی سلامتی کے معاہدے کے حصول کی کوشش میں فلسطینی ریاست کے بارے میں ایک نرم موقف کا اظہار کیا تھا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ آگاہ ہیں کہ سعودی عرب سرکاری طور پر جدید ہتھاروں کے حصول کے لیے سیکیوریٹی ضمانتیں چاہتا ہے لیکن پھر بھی سعودی حکومت سے بات چیت جاری ہے۔
[ad_2]