[ad_1]
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ڈی چوک پر بشریٰ بی بی نے احتجاجی شرکا کو لیڈ کیا اور سب کو ساتھ لے کر گئی ہیں، لیکن باقی قیادت کو بھی کنٹینر پر موجود ہونا چاہیے تھا، جب گولیاں چل رہی تھیں تو کنٹینرپر کھڑا کر کے انہیں بھی مارنا تھا کیا؟ کنٹینر پر کھڑا کرکے سب کو مروانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسنائپر سے لوگوں کے سروں کا نشانہ لگایا جارہا تھا، میں نے کہا کہ کنٹینر کا جنریٹر خراب ہے اس لیے لوگوں کو کال دیں کہ آپ پیچھے چلے جائیں تاکہ لوگوں پر جو ظلم ہورہا تھا ان کی جانیں بچائی جا سکے۔
علیمہ خان نے کہا کہ زمینی حقائق کچھ اور تھے، یہ کسی نے نہیں سوچا تھا کہ ڈی چوک پر لوگوں پر گولیاں چلائی جائیں گی، ایسے حالات میں صحیح طریقہ یہ ہی کہ آپ پیچھے ہٹ جائیں اور کنٹینر ایک ایسی جگہ ہے جہاں سے تمام ہدایات جاری ہوتی ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ ’کیونکہ اندھیرا تھا اور لائٹ نہیں تھی اور احتجاجی شرکا کی راہ نمائی کرنے والا کوئی ںہیں تھا، اس لیے ہم چاہ رہے تھے لوگوں کو گائیڈ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ’بہت کنفیوژن تھی، حکومتنے آخری وقت پر سب کچھ کیا لیکن پہلے بات نہیں کی، محسن نقوی اور شہباز شریف نے تماشہ بنایا، قافلے کی روانگی سے قبل کوئی بات نہیں کی۔
[ad_2]