[ad_1]
پاکستان کو 2017 میں چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل جتوانے والے سابق کپتان سرفراز احمد نے ریٹائرمنٹ کا اشارہ دے دیا۔
چیمپئنز ٹی 20 کپ میں پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال پر سرفراز احمد دلبرداشتہ ہوگئے اور کہنے لگے کہ جس کا انتظار ہے وہ اعلان جلد ہوجائے گا۔
سرفراز احمد نے کہا کہ کھیلنے سے متعلق کہنے کو اب کچھ نہیں رہا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے آئی سی سی کے دو کپ اپنی قیادت میں پاکستان کو جتوائے ہیں۔ اس سے قبل سابق ویسٹ انڈین کپتان کلائیو لائیڈ اور آسٹریلین قائد رکی پونٹنگ کو کو یہ اعزاز حاصل تھا کہ انہوں نے دو آئی سی سی ٹرافیاں اپنے اپنے ملکوں کے لیے اٹھائیں۔
سرفراز احمد کو ان کے چیمپئنز ٹرافی کے کپتان کی حیثیت سے تو یاد رکھا جاتا ہے مگر ان کی ایک جیت لوگوں کی نظروں سے عموماً اوجھل رہتی ہے۔ سرفراز احمد نے 2006 میں پاکستان کی جونیئر ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے گرین شرٹس کو آئی سی سی انڈر 19 کا ورلڈ کپ جتوا کر ٹرافی اٹھائی۔ اس اہم معرکے میں مدمقابل بھارت تھا۔
دوسری جانب راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان شعیب ملک نے کہا کہ صائم ایوب کو ضائع نہیں کرنا چاہیے، وہ ایسے جارحانہ مزاج کے بیٹر ہیں جنہیں تینوں فارمیٹس کھیلنے چاہئیں، صائم ایوب ناکام بھی ہوں گے لیکن انہیں موقع دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی ٹیمیں ماڈرن ڈے کرکٹ کھیل رہی ہیں، ہم نے ان ٹیموں کے معیار تک پاکستان کرکٹ کو لے کر جانا ہے۔
شعیب ملک نے کہا کہ پاکستان میں ہر کنڈیشنز کی پِچز موجود ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ ملک کے ہر وینیوز پر ہونی چاہیے۔
سابق کپتان مصباح الحق نے کہا کہ چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کے بعد اندازہ ہو گا کہ کون سے کھلاڑی منظرِ عام پر آتے ہیں، انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ کا گیپ کم کرنے کے لیے ایونٹ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو تجربہ حاصل ہونا بہت معنی رکھتا ہے، کم مواقع ملنے پر کھلاڑیوں پر پر یشر زیادہ ہوتا ہے۔
[ad_2]