[ad_1]
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو زندگی کو خطرات ہیں اور یہ خطرات انہیں اپنے حواریوں سے ہی ہیں۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے آج کراچی بہادر آباد میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی زندگی کو خطرات ہیں۔ ان کی جان پر سیاست کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس وقت عمران خان سے سب سے زیادہ مخلص ان کی بہنیں ہی ہیں۔ عمران خان کی جان ان کی اہلیہ اور حواریوں سے بچانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں بھی اچھے لوگ ہیں۔ اس کو بین ہونے سے بچانے کی کوشش کریں گے۔ بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم، علی ظفر پی ٹی آئی میں اچھے چہرے ہیں، یہ بانی کی جان کا سودا نہیں کرینگے۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ ملک اب روز روز کے دھرنوں اور احتجاج کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ وفاقی حکومت کے ساتھ بھی ایک مشترکہ میٹنگ کرینگے۔ بانی پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو بھی تسلیم کرنا اور عزت دینا ہوگی۔ تمام جماعتیں ساتھ نہیں بیٹھیں گی تو ملک آگے نہیں چلے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو ان کے جرائم کی سزا مل رہی ہے۔ عمران خان نے اس سے پہلے بھی سول نا فرمانی کی کال دی اور اس میں بنی گالہ کے بل بھرے۔
سول نافرمانی کے لیے 14 دسمبر کی ڈیڈ لائن اس لیے دی ہے کہ فیض حمید سے متعلق فیصلہ آئیگا، لیکن ان کو بتا دوں کہ فیض حمید سے متعلق فیصلہ 14 دسمبر سے قبل ہی آ جائے گا۔ 14 تاریخ کو سول نافرمانی کے غبارے سے ہوا نکل جائے گی۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا مولاجٹ کی سیاست کر رہے ہیں، جو زیادہ دن نہیں چلے گی۔ دھرنے اور لوگوں کے ساتھ نا انصافی اب ملک برداشت نہیں کرسکتا۔ عدلیہ سے گزارش ہے جو قانون پارلیمنٹ نے بنا دیا اس کا احترام کریں
سینیٹر فیصل واوڈا نے یہ بھی کہا کہ میں کہیں چلا جاتا ہوں تو کئی لوگوں کو بخار ہو جاتا ہے۔ میں اس چیونٹی کا کردار ادا کر رہا ہوں جو ہاتھی کو گرا دیتی ہے۔ ہم عزت سے اور ہاتھ مروڑ کر دونوں طریقوں سے کام کروانا جانتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبشلمنٹ کو برا بھلا کہنے سے سیاست اچھی نہیں خراب ہوتی ہے۔ تھرڈ ورلڈ کنٹری میں اسٹیبلشمنٹ اور عدالتوں کا کردار ہوتا ہے، جو ختم نہیں کر سکتے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ ایم کیوایم کی قومی اسمبلی میں 22 سیٹیں ہیں، ان کا مینڈیٹ تسلیم کرنا ہوگا۔ وفاقی حکومت کو بھی بتانا ہوگا ایم کیو ایم کی ری پریزینٹیشن ضروری ہے۔
[ad_2]