[ad_1]
شام میں باغیوں کے ہاتھوں صدر بشار الاسد کے طویل اقتدار کے خاتمے کے بعد نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان سامنے آگیا۔
شامی باغی تنظیم حیات التحریر الشام چند روز کے دوران ملک کے اہم شہروں پر قبضہ کرنے کے بعد آج دارالحکومت دمشق کا کنٹرول سنبھالا تھا۔
شامی باغیوں نے سرکاری ٹی وی پر اپنے خطاب میں تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاہ دور کے خاتمے کے بعد نئے دور کا آغاز ہو گیا ہے، کسی کے خلاف بھی انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی، آزاد شام کی سلامتی اور خود مختاری کا تحفظ کیا جائے گا۔
شام پر باغیوں کے قبضے کے حوالے سے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے قطر میں ترکیے اور ایران کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا تھا کہ باغی گروپ حیات التحریر الشام کے عسکری آپریشن کی منصوبہ بندی طویل عرصے پہلے کی گئی تھی، یہ طاقت کا توازن بگاڑنے اور گراؤنڈ پر صورتِ حال تبدیل کرنے کی کوشش ہے۔
روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا روس باغی گروہ کی پیش قدمی کی ہر ممکن اقدام کے ذریعے مخالفت کرے گا۔
اب اس حوالے سے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے اس معاملے سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری جنگ نہیں ہے، ہمیں شام کی جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ بشار الاسد روس کی حمایت ختم ہونے کے بعد شام سے بھاگ گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے 3 بار روس کا نام لیتے ہوئے کہا کہ بشار الاسد کا حمایتی ولادیمیر پیوٹن بھی اب انہیں بچانے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا۔
[ad_2]