[ad_1]
کینو ہو یا کچھ اور، مالٹے کی ہر قسم صحت کے لیے مفید ہوتی ہے۔
یہ متعدد غذائی اجزا اور نباتاتی مرکبات سے بھرپور پھل ہے اور تحقیقی رپورٹس کے مطابق یہ صحت کے لیے متعدد طریقوں سے مفید ثابت ہوتا ہے۔
درحقیقت روزانہ صرف ایک مالٹا کھانے سے بھی جسم کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
وٹامن سی سے بھرپور
ایک مالٹے سے جسم کو روزانہ درکار وٹامن سی کی 70 فیصد مقدار مل جاتی ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اہم وٹامن ہے۔
یہ وٹامن آئرن کو جذب کرنے کے لیے بھی اہم ہوتا ہے جبکہ جسم کو خون کی شریانوں اور مسلز کی تشکیل کے لیے بھی اس کی ضرورت ہوتی ہے۔
کینسر سے تحفظ
وٹامن سی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہونے کے باعث مالٹے جسم میں ان زہریلے مرکبات کے اجتماع کی روک تھام کرسکتے ہیں جو کینسر کا باعث بنتے ہیں۔
مختلف تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ ترش پھلوں کا زیادہ استعمال کینسر کی متعدد اقسام بشمول پھیپھڑوں، منہ اور معدے کے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کرتا ہے۔
معدے کے لیے بہترین
ایک مالٹے میں 3 گرام غذائی فائبر موجود ہوتا ہے۔
فائبر سے نہ صرف قبض سے بچنے یا اس سے ریلیف میں مدد ملتی ہے بلکہ یہ غذائی جز آنتوں کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔
اسی طرح فائبر سے کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کی سطح بھی کم ہوتی ہے۔
مالٹوں میں موجود فائبر سے پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول کرنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔
ورم کش
ہر مالٹے میں 170 کیمیائی مرکبات اور 60 فلیونوئڈز ہوتے ہیں۔
اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور یہ پھل دائمی ورم سے لڑنے میں ادویات سے زیادہ بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ورم سے کینسر، امراض قلب، ذیابیطس، جوڑوں کی تکلیف، ڈپریشن اور الزائمر امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مسلز کے لیے مفید
ایک مالٹے میں 240 ملی گرام پوٹاشیم موجود ہوتا ہے اور یہ منرل اعصاب اور مسلز کے لیے اہم ہوتا ہے جبکہ دل کی دھڑکن کی رفتار مستحکم رکھتا ہے۔
پوٹاشیم سے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔
فولیٹ سے بھرپور
حاملہ خواتین کو بچے کی اچھی نشوونما کے لیے بی وٹامن فولیٹ کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ اس سے بچے میں دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے پیدائشی نقائص کی روک تھام ہوتی ہے۔
مالٹوں میں فولیٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
خلیات کو صحت مند بنائے
مالٹوں میں بیٹا کیروٹین نامی طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
یہ اینٹی آکسائیڈنٹ خلیات کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور جسم میں گردش کرنے والے مضر مواد سے ہونے والے نقصان کا خطرہ کم کرتا ہے۔
توانائی کا حصول
مالٹوں میں وٹامن بی 1 بھی موجود ہوتا ہے جو کھائی جانے والی غذا کو توانائی میں بدلنے کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔
جسم کے تمام خلیات کو غذا سے توانائی حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو اس وٹامن کے ذریعے پوری ہوتی ہے۔
خون کی کمی سے بچنا ممکن
وٹامن سی سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے خون کی کمی یا انیمیا سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اگرچہ مالٹے آئرن کے حصول کا اچھا ذریعہ نہیں مگر ان سے وٹامن سی جسم کو ملتا ہے جس سے جسم کی آئرن جذب کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 120 گرام مالٹوں کے ساتھ دالوں کو اپنی غذا کا حصہ بنانے سے جسم کو زیادہ مقدار میں آئرن ملتا ہے۔
جِلد کو خوبصورت بنائے
وٹامن سی سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے جِلد کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
وٹامن سی سے جسم میں کولیگن نامی پروٹین بننے کا عمل تیز ہوتا ہے۔
یہ پروٹین جِلد کو ہموار رکھنے اور لچک برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ زخم جلد بھرتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ وٹامن سی کے استعمال سے چہرے پر جھریوں کو ابھرنے سے روکنے میں مدد ملتی ہے۔
ڈی ہائیڈریشن سے بچنا آسان ہو جاتا ہے
سرد موسم میں اکثر افراد پانی کم پینے لگتے ہیں کیونکہ پیاس کا احساس نہیں ہوتا۔
یہی وجہ ہے کہ مالٹوں کا استعمال ڈی ہائیڈریشن سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔
اس پھل میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
جسم میں پانی کی مناسب مقدار سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے، جوڑوں کو تحفظ ملتا ہے، قبض سے بچنا آسان ہو جاتا ہے جبکہ جسمانی درجہ حرارت کنٹرول میں رہتا ہے۔
ذیابیطس سے تحفظ
ایک مالٹے میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور متعدد تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ یہ غذائی جز ذیابیطس سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 4 گرام فائبر کے استعمال سے جسم کی انسولین پر ردعمل ظاہر کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔
انسولین کی حساسیت میں کمی سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا سے بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد ملتی ہے جس سے ذیابیطس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
دل صحت مند ہوتا ہے
مالٹے فائبر اور پوٹاشیم کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں اور یہ دونوں غذائی اجزا دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فائبر سے بھرپور غذا کے استعمال سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اسی طرح مالٹوں میں موجود پوٹاشیم سے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے جس سے امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
توند میں کمی لانے میں مددگار
مالٹوں میں موجود فائبر توند کی چربی کو گھٹانے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد فائبر کی زیادہ مقدار کا استعمال کرتے ہیں، ان کے جسمانی وزن اور توند کی چربی میں کمی آتی ہے۔
توند کی چربی سے جسمانی ورم بڑھتا ہے جبکہ مختلف دائمی امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مالٹوں میں فلیونوئڈز مرکبات بھی ہوتے ہیں اور یہ مرکبات بھی چربی کو گھلانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
جوس کی بجائے پھل زیادہ مفید
ویسے تو دونوں ہی صحت کے لیے مفید ہیں مگر سالم پھل اورنج جوس کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
اورنج جوس میں فائبر کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جبکہ پھل میں فائبر موجود ہوتا ہے جس کے فوائد اوپر درج کیے جاچکے ہیں۔
مالٹوں کے سفید تار بھی صحت بخش
بیشتر افراد مالٹوں کے گودے پر لگے سفید تار ہٹا دیتے ہیں کیونکہ ان کا ذائقہ کچھ تلخ ہوتا ہے۔
مگر ان تاروں میں کیلشیئم، فائبر، وٹامن سی اور مدافعتی نظام طاقتور بنانے والے اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں۔
[ad_2]