[ad_1]
اگر آپ اپنے دانتوں کا اچھا خیال رکھتے ہیں مگر پھر بھی ان کی موتیوں جیسی سفید رنگت زرد ہوتی جا رہی ہے تو ہوسکتا ہے کہ آپ کی ہی ایک عادت یا غلطی اس کی وجہ ہو۔
یہ دعویٰ امریکا سے تعلق رکھنے والی دانتوں کی ایک ڈاکٹر زینب میکے نے ایک ٹک ٹاک ویڈیو میں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بیشتر افراد کو لگتا ہے کہ وہ منہ کی صحت کے حوالے سے اچھا کام کر رہے ہیں مگر وہ حقیقت میں بہت بڑی غلطیاں کر رہے ہوتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ان کے دانت سفید کی بجائے پیلے نظر آنے لگتے ہیں۔
دانتوں کو سفید رکھنے کے لیے آپ چند کام کرسکتے ہیں جیسے دانتوں پر برش اور خلال جبکہ ایسی اشیا کو کھانے یا پینے سے گریز کرنا جن سے دانتوں پر داغ پڑسکتے ہیں۔
مگر جب آپ پہلے سے ہی ایسا کر رہے ہوں اور پھر بھی دانتوں کی رنگت تبدیل ہو رہی ہو تو پھر؟ ڈاکٹر زینب کے مطابق ممکنہ طور پر ایسا آپ کی ہی ایک عادت یا غلطی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
ریاست مشی گن سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر نے بتایا کہ اگر دانت پیلے ہوتے جا رہے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ ایسا آپ کی جانب سے بہت زیادہ طاقت سے برش کرنے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ دانتوں پر برش کرتے ہوئے زیادہ طاقت کے استعمال سے دانتوں کی سفید سطح اڑ جاتی ہے۔
دانتوں کی اوپری سفید سطح ہمیں مختلف مسائل سے بچاتی ہے مگر وقت کے ساتھ وہ بتدریج غائب ہونے لگتی ہے، خاص طور پر اگر آپ بہت زیادہ جوش و خروش سے دانتوں پر برش کرنے کے عادی ہوں۔
جارحانہ انداز سے برش کرنے سے دانتوں کی یہ سطح تیزی سے اڑنے لگتی ہے جبکہ دانت زرد اور زیادہ حساس ہو جاتے ہیں۔
اس طرح نہ صرف دانتوں پر plaque جمع ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے بلکہ دانتوں سے محرومی کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹر زینب نے بتایا کہ طرز زندگی اور غذا بھی دانتوں کی رنگت کے حوالے سے اہم عناصر ہیں۔
اگر آپ تمباکو نوشی کرتے ہیں، مخصوص ادویات استعمال کر رہے ہیں یا فروٹ یا سوڈا مشروبات کا استعمال کر رہے ہیں تو دانتوں کی زردی پر حیران نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ میٹھے یا تیزابی مشروبات کا استعمال کر رہے ہیں تو اس سے بھی دانت متاثر ہوسکتے ہیں۔
ڈاکٹر نے کہا کہ اپنی مسکراہٹ کی جگمگاہٹ برقرار رکھنے کے لیے زیادہ طاقت سے برش کرنے سے گریز کریں اور سافٹ ڈرنکس یا جوسز کو خود سے دور رکھیں۔
دانتوں کی پیلاہٹ دور کرنے کے طریقے:
یہاں پر آپ کو دانتوں کی پیلاہٹ کو دور کرنے کے چند آسان طریقے بیان کیے جا رہے ہیں۔
بیکنگ سوڈا اور لیموں کا رس
بیکنگ سوڈا قدرتی وائٹننگ ایجنٹ ہے۔ جبکہ لیموں کی ایسٹرک صلاحیت ان دھبوں کو دور کرنے میں مدددے سکتی ہے۔ اور جب انہیں مکس کیا جاتا ہےتو یہ دانتوں سے ان دھبوں کو کھرچ ڈالتی ہے۔ لیکن اس ریمیڈی کو بہت زیادہ استعمال کرنے سے گریز کریں ، کیونکہ لیموں کی تیزابی صلاحیت آپ کے انیمل کو کمزور کرسکتی ہے اگر اس کا بہت زیادہ استعمال کیا جائے۔
کوکونٹ آئل
یہ ایک آزمودہ آیورویدک تکنیک ہے، جو دانتوں کی پیلاہٹ دور کرنے کے لیے برسوں سے آزمودہ ہے۔ ناریل کے تیل کودس سے پندرہ منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ خیال رہے کہ ناریل کاتیل دانتوں کے تمام کناروں تک اچھی طرح پہنچ گیا ہو۔ اب گرم پانی سے کلی کرلیں۔
ایپل سیڈر سرکہ
ایپل سیڈرا سرکہ کو پلک کو توڑنے اور دھبوں کو دور کرنے کی زبردست صلاحیت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ایک کھانے کے چمچ ایپل سیڈرا سرکہ کو منہ میں ڈال کر تیس سیکنڈ تک پورے منہ میں گھمالیں۔ اب اسے باہر نکال لیں اور سادے پانی سے کلی کرلیں۔
اسٹرابیریزاور بیکنگ سوڈا
اسٹرابیریز میلیک ایسڈ ، ایک قدرتی انزائم، جو دھبوں کو دور کرنے میں مدد دے سکتا ہے ، پر مشتمل ہو تی ہے۔ اور بیکنگ سوڈا کے ساتھ مل کراور طاقتور وائٹنر بن جاتا ہے۔ اسٹرابیری کو کرش کر کے اس کے رس کو آدھا چائے کے چمچ کے ساتھ مکس کر کے ایک پیسٹ بنا لیں۔ اور اس پیسٹ کو دانتوں پر لگا کر پانچ منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔
ہائیڈروجن پر آکسائیڈ اور بیکنگ سوڈا پیسٹ
دانتوں کی سفیدی کے لیے ہائیڈروجن پر آکسائیڈ ایک عام اجزائے ترکیب ہے۔ اور جب یہ بیکنگ سوڈا کے ساتھ ملتا ہے تو یہ دانتوں کی پیلاہٹ کو اکھڑنے میں موثر ہو تا ہے۔ بیکنگ سوڈا میں ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کی تھوڑی سے مقدار لے کر اس کا پیسٹ بنالیں۔ ، اور اس پیسٹ سے دانتوں میں دو منٹ کے لیے اچھی طرح برش کر لیں، اور پھر دانتوں کوکھنگال لیں۔
زیادہ سے زیادہ کرنچی سبزیاں کھائیں
کرنچی فروٹ اور سبزیاں ، جیسے سیب، گاجر،اور ایک نیچرل ٹوتھ برش کاکام دیتے یں۔ یہ ٹیکسچر پھلوں کے ذرات کو دانتوں سے اسکرب کرتا ہے اور دانتوں کو صاف کر دیتا ہے۔
[ad_2]