[ad_1]
پاکستان تحریک انصاف کا خیبرپختونخوا سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں آنے والا قافلہ اسلام آباد کی حدود میں داخل ہوگیا۔ رات برہان انٹرچینج کے قریب ڈھوک گھر میں گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کا قافلہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب روانہ ہوا تھا۔
پی ٹی آئی کا خیبرپختونخوا سے اسلام آباد احتجاج کیلئے آنے والا مرکزی قافلہ اسلام آباد کی حدود میں داخل ہوگیا۔
قافلہ اسلام آباد ٹول پلازا پہنچ گیا اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے گاڑی سے اتر کر پیدل اسلام آباد ٹول پلازہ کراس کیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور احتجاج کی قیادت کر رہے جبکہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی قافلے میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ صوبائی وزرا، پی ٹی آئی رہنما اور ورکرز کی بڑی تعداد بھی احتجاج میں شامل ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے تشدد سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا ہے جبکہ 70 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران عظمٰی بخاری نے بتایا کہ کانسٹیبل مبشر نے کچھ دیر پہلے دم توڑا ہے جبکہ 5 اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے۔
ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیجزسے شرپسندحملہ آوروں کی شناخت کاعمل جاری ہے اور شر پسند عناصرکوہرحال میں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
دارالحکومت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات
دوسری جانب پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی اسلام آباد میں راستوں کی بندش کی صورتحال برقرار ہے اور راولپنڈی کو اسلام آباد سے ملانے والے راستے مسلسل دوسرے روز بھی بند ہیں۔
میٹروبس سروس معطل ہے، جڑواں شہروں اور مری میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔
دیگر علاقوں سے اسلام آباد کی طرف آنے والے تمام راستوں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے، راولپنڈی اسلام آباد میں موبائل فونز پر انٹرنیٹ ڈیٹا بند ہے یا محدود رفتار سے چل رہا ہے۔
[ad_2]