15

زیر حراست اہلکاروں پر کوئی تشدد ثابت ہوا تو ہم کارروائی کریں گے، علی امین گنڈاپور

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ اگر زیر حراست اہلکاروں پر کوئی تشدد ثابت ہوا تو ہم کارروائی کریں گے۔ خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں پر امن احتجاج کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ناقابل برداشت ہے۔ اور ہمارے پولیس اہلکاروں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا اسمبلی میں مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارے ریسکیو اہلکاروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ اور اگر زیر حراست اہلکاروں پر کوئی تشدد ثابت ہوا تو ہم کارروائی کریں گے۔ ریسکیو کی مشینری کو بھی غیر قانونی طور پر قبضے میں لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ جہاں جاؤں گا اہلکار اور دیگر درکار مشینری ساتھ جائے گی۔ خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں فسطائیت کی گئی اور غیر قانونی طور پر ہماری املاک کو توڑا گیا۔ قانونی چارہ جوئی کے لیے مشاورت کر کے لائحہ عمل طے کریں گے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبے کی خود مختاری اور آئینی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں