18

کدو کا استعمال کن بیماریوں کا بہترین اور سستا علاج ہے؟

[ad_1]

کدّو یعنی لوکی ایک ٹھنڈی غذا ہے، یہ اتنی مفید ہے اور اس میں اتنے فوائد چھُپے ہیں کہ یہ ہمارے نبیﷺ کی بھی سب سے پسندیدہ سبزی ہے، یہ سبزی کس طرح اور کون کون سے طریقوں سے استعمال کرنے سے آپ کو بیشتر فوائد پہنچا سکتی ہے یہ آج ہم آپ کو بتائیں گے۔

کدو کا مختلف طریقوں سے استعمال اور اس سے علاج:
دّو (لوکی) ایک ایسی حیرت انگیز فوائد کی حامل سبزی ہے جو نہ صِرف کھانے سے معدے کے امراض کا علاج ممکن ہے بلکہ اگر اس کو مختلف طریقوں سے تیل میں ملا کر بالوں پر لگایا جائے تو بےحد فائدہ ہوتا ہے، یہ بالوں کے کالے رنگ کو بحال کرتا ہے، دماغ کو سکون اور تقویت بخشتا ہے، اس کو تیل میں جلا کر استعمال کیا جائے تو بال اچھے ہوتے ہیں گرمیوں میں نیند نہ آنے کی صورت میں یہ تیل لگایا جائے تو نیند با آسانی آجاتی ہے، اگر کدو کا جوس نکال کر پیا جائے تو معدے کی جلن سے نجات ملتی ہے اور یہ پیشاب کی جلن کو بھی دور کرتا ہے، اس کے مستقل استعمال سے معدے اور آنتوں میں ہونے والے انفیکشن کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

کدّو کے استعمال سے ختم ہونے والے چند مسائل:
بواسیر کا علاج:
کدّو کے چھلکے اتار کر انہیں خشک کر لیں، اب اس کو پیس کر باریک پاؤڈر بنا لیں، صبح اور شام چھ ماشہ پانی کے ساتھ پھانک لیں، بواسیر کا خون آنا بند ہو جائے گا۔

یرقان کا علاج:
ایک کدّو (لوکی) کو ہلکی آنچ پر چولہے پر نرم کریں اور پھر ٹھنڈا کر لیں اس کا پانی نچوڑ لیں، اب اس پانی میں تھوڑی سی مصری ملا کر پی لیں، یرقان دور ہو جائے گا۔

پیشاب نہ آنے کی صورت میں علاج:
ایک تولہ کدو کا رس، ایک ماشہ قلمی شورہ، دو تولہ مصری میں سادہ پانی ملا کر متاثرہ مریض کو پلانے سے پیشاب آنے لگے گا اور جلن بھی ختم ہو گی۔

آنکھوں کا علاج:آنکھوں
کدّو کا چھلکا خشک کر کے بلکل باریک پیس کر اسے شیشی میں رکھ لیں اب دن میں 3 مرتبہ سلائی سے اسے آنکھوں میں لگائیں، آ نکھوں کی جلن، آنکھوں کا درد، لال آنکھیں، اور دیگر آنکھوں کے مسائل سے نجات مل جائے گی۔

سر درد کا علاج، دماغی صحت کے لئے مفید:
جیسا کہ ہم بتا چکے ہیں کہ کدو کا تیل استعمال کرنے سے بالوں کے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں، ساتھ ہی اس سے سر درد میں کمی آتی ہے، دماغ کو ٹھنڈک اور سکون ملتا ہے اور گرمی کی شدت بھی کم ہو جاتی ہے۔


install suchtv android app on google app store

[ad_2]

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں