13

خیبر پختونخوا حکومت کا کالعدم پی ٹی ایم کی سرگرمیوں پر پابندی پر عملدرآمد کا اعلان

خیبر پختونخوا حکومت نے کالعدم پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم )کی سرگرمیوں پر پابندی پر سختی سے عملدرآمد کا اعلان کر دیا۔

ضلع خیبر میں ناخوشگوار واقعہ کے حل کیلئے وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے اپنی سرکردگی میں جرگہ بلا لیا، فریقین کو شرکت کی دعوت،صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے اہم معاملے پر باقاعدہ ویڈیو بیان جاری کر دیا۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے پی ٹی ایم کو کالعدم قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔نوٹیفکیشن کے بعد پی ٹی ایم کو کسی قسم کے جلسے جلوس، اجتماع یا کسی سرگرمی کی اجازت نہیں دےسکتے۔

پی ٹی ایم آئین پاکستان اور ریاست پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے،اس کالعدم تنظیم کو گیارہ سے تیرہ اکتوبر کے اعلان کردہ اجتماع کے انعقاد کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ترجمان خیبر پختونخواہ حکومت کا مزید کہنا تھا کہ کالعدم تنظیم ڈیکلییر ہونے کے بعد ان کی ہر سرگرمی پر پابندی عائد ہو چکی ہے۔ ضلع خیبر میں دفعہ 144 نافذ ہے،تمام قانونی اقدامات کے باوجود کالعدم تنظیم نے علاقے میں اجتماع کرنے کی کوشش کی،کالعدم تنظیم کے ارکان کا پولیس کے ساتھ تصادم ہوا،ناخوشگوار واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے فوری نوٹس لیا۔

حکومت نے منظور پشتین کی جماعت پی ٹی ایم پر پابندی لگا دی

وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے مسئلے کے پرامن حل کے لیے تحریک انصاف ضلع خیبر کے ارکان اسمبلی کو علاقے میں جانے کی ہدایت کی،کوکی خیل قبیلے کے عمائدین کو بھی مسئلے کے پرامن حل کے لیے انگیج کیا گیا،یہ اقدامات کمشنر پشاور اور ضلعی انتظامیہ کی نگرانی میں بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

بیرسٹر سیف کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ کی کوشش ہے امن عامہ کی صورتحال کو کنٹرول میں رکھا جائے،وزیراعلی خیبر پختونخواہ انتہائی سنجیدگی سے تمام معاملے کو دیکھ رہے ہیں،خیبر پختونخواہ کے تمام عوام چاہے کسی جماعت سے بھی تعلق رکھتے ہوں ان کی حفاظت کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے،وزیراعلی نے تمام فریقین کو مدعو کیا ہے کہ ان کی سرکردگی میں مسائل کو پشتون روایات کے مطابق جرگے میں حل کریں،فریقین کو دعوت دیتے ہیں افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلی کے جرگے میں شرکت کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں