18

بالوں میں خشکی سے کیسے نمٹا جائے؟

[ad_1]

بالوں میں خشکی ایسا مسئلہ ہے جس کا سامنا سرد موسم میں بیشتر افراد کو ہوتا ہے۔ بالوں میں خشکی کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے کسی قسم کا الرجی ری ایکشن، عمر، موسم، تناؤ، مخصوص امراض اور دیگر۔

بالوں کی ناقص صفائی خشکی بڑھانے والا عنصر تو نہیں مگر بالوں کو اکثر صاف نہ کرنے سے خشکی زیادہ نمایاں ہوجاتی ہے۔

ویسے تو اس مسئلے کے حل کے لیے شیمپو کا استعمال عام ہوتا ہے مگر گھر میں موجود چند عام چیزوں سے بھی اسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

ایسے چند گھریلو ٹوٹکے آپ کے لیے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

ناریل کا تیل
3 سے 5 چائے کے چمچ ناریل کے تیل سے سر پر مالش کریں اور پھر ایک گھنٹے تک انتظار کرنے کے بعد بالوں کو شیمپو سے دھولیں۔

ایلو ویرا
ایلو ویرا جیل کی معمولی مقدار سر پر لگانے کے بعد بالوں کو شیمپو سے دھولیں۔

سیب کا سرکہ
ایک چوتھائی کپ سیب کے سرکے میں اتنی ہی مقدار میں پانی ملائیں۔

اس مکسچر کو سر پر انڈیل لیں اور پھر کم از کم 15 منٹ تک انتظار کریں اور پھر بالوں کو اچھی طرح دھولیں۔

اسپرین
اسپرین کی 2 گولیوں کو پیس کر شیمپو میں مکس کریں اور بالوں پر شیمپو لگا کر 2 منٹ تک انتظار کریں اور پھر دھولیں

بیکنگ سوڈا
بال گیلے کریں اور پھر بیکنگ سوڈا کی کچھ مقدار کو سر پر لگانے کے بعد کچھ منٹ تک انتظار کریں اور پھر سر دھولیں۔

لیموں کا عرق
2 چائے کے چمچ لیموں کے عرق سے سر پر مالش کریں اور پھر چند منٹ تک انتظار کرنے کے بعد سر دھولیں۔

سر دھونےکے بعد ایک چائے کے چمچ لیموں کے عرق کو ایک کپ پانی میں ملا کر سر پر ڈالیں۔

زیتون کا تیل
رات کو سونے سے قبل زیتون کے تیل کے چند قطروں سے سر پر مالش کریں اور پھر سر پر ٹوپی پہن کر سوجائیں، صبح اٹھ کر شیمپو سے بالوں کو دھولیں۔

ٹی ٹری آئل
اس تیل کو زمانہ قدیم میں جِلدی مسائل جیسے کیل مہاسوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

جراثیم کش ہونے کی وجہ سے ٹی ٹری آئل بالوں کی خشکی سے نجات دلانے میں میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

مگر یہ تیل حساس جِلد والوں میں خارش کا باعث بن سکتا ہے تو اس میں ناریل کے تیل کے چند قطرے شامل کرکے استعمال کرنا بہتر ہے۔

اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کا استعمال کریں
جسم میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کی کمی کی ایک علامت بالوں کی خشکی بھی ہوتی ہے۔

یہ فیٹی ایسڈز جسم میں ورم کی روک تھام کرتے ہیں، پانی کی کمی سے تحفظ فراہم کرتے ہیں اور بڑھاپے کے آثار کو کم کر دیتے ہیں۔

مچھلی اور اخروٹ میں یہ فیٹی ایسڈز موجود ہوتے ہیں جبکہ مچھلی کے تیل کے کیپسولز کے ذریعے بھی انہیں کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔


install suchtv android app on google app store

[ad_2]

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں