[ad_1]
کاروں کی فروخت رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران 50 فیصد سے زائد بڑھ کر 38 ہزار 534 یونٹس تک جاپہنچی۔
یہ حجم گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران 25 ہزار 746 یونٹس رہا تھا، جبکہ نومبر میں ماہانہ بنیادوں پر کاروں کی فروخت میں کمی کے باوجود یہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اسی طرح جیپ، وین اور پک اپس کی فروخت جولائی تا نومبر کے دوران 55 فیصد بڑے اضافے کے بعد 12 ہزار 259 یونٹس تک جاپہنچی ہے، جس کا حجم گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 7 ہزار 891 رہا تھا، جبکہ اکتوبر کے 2 ہزار 551 یونٹس کے مقابلے نومبر میں ان گاڑیوں کی فروخت معمولی کمی سے 2 ہزار 191 یونٹس رہی۔
پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں 25.08 فیصد تنزلی سے 7 ہزار 909 کاریں فروخت ہوئیں، یہ حجم اکتوبر میں 10 ہزار 557 یونٹس رہا تھا، جبکہ نومبر 2023 میں کاروں کی فروخت 4 ہزار 875 یونٹس رہی تھی۔
نومبر میں جیپوں، ایل سی ویز اور وینز کی کل فروخت 2,191 یونٹس رہی، یہ حجم اکتوبر میں 2 ہزار 551 یونٹس اور نومبر 2023 میں ایک ہزار 600یونٹس رہا تھا۔
پاما نے الیکٹرک گاڑیوں (ای ویز) کی ایک کیٹیگری شامل کی ہے، جس کے مطابق دیوان کی الیکٹرک کار ہونری وی کی پیداوار 70 اور فروخت 63 یونٹس رہی۔
رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ کی اسمبل کردہ گاڑیوں کی فروخت 41 فیصد بڑھ کر 25 ہزار 812 یونٹس تک پہنچ گئی، جس کے بعد انڈس موٹر کمپنی کی فروخت 67 فیصد بڑھ کر 10 ہزار 886 یونٹس ریکارڈ کی گئی جبکہ ہونڈا اٹلس کارز لمیٹڈ نے 50 فیصد اضافے سے 5 ہزار 974 گاڑیاں فروخت کیں۔
ادھر، سازگار انجینئرنگ کی اسمبل کردہ گاڑیوں کی فروخت گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 233 فیصد بڑھ کر 4 ہزار 191 یونٹس رہی۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں جولائی تا نومبر کے دوران موٹرسائیکل اور رکشوں کی فروخت 26 فیصد بڑھ کر 5 لاکھ 78 ہزار 364 یونٹس ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ برس کی اسی مدت میں 4 لاکھ 59 ہزار 459 موٹرسائیکل اور رکشے فروخت ہوئے تھے۔
[ad_2]