[ad_1]
یونان میں پاکستانی سفیر عامر آفتاب قریشی نے کہا کہ کشتی حادثے میں اب بھی درجنوں پاکستانی لاپتا ہیں جن کے بچنے کی امیدیں بہت کم ہیں جب کہ حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں سفارخانہ اپنے خرچ پر پاکستان بھیجے گا۔ چند روز قبل یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے بعد کم از کم 5 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک جب کہ کئی لاپتا ہوگئے تھے۔
یونان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ کشتیوں کو حادثہ ضرورت سے زیادہ افراد سوار ہونے کی وجہ سے پیش آیا، جس کشتی میں پاکستانی سوار تھے اس کے اندر پہلے شگاف پڑا اور پھر ڈوب گئی۔
انہوں نے کہا کہ لیبیا سے غیر قانونی طریقے سے جانے والی 5 کشتیوں پر پاکستانی سوار تھے، جس کشتی پر سوار تھے اس کا نہ انجن ٹھیک تھا نہ واکی ٹاکی اور نہ ہی ڈرائیور جب کہ متاثرہ کشتیوں میں پاکستانی بچے بھی تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو خود باہر بھیجا جارہا ہے جو سنگین مسئلہ ہے، والدین سے درخواست ہے کہ اپنے بچوں کو ایسے خطرناک سفر پر نہ بھیجیں۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ کشتی پر 80 سے زائد پاکستانی سوار تھے، کتنا افسوسناک ہےکہ یہ لوگ نامعلوم جگہ پر ہزاروں فٹ گہرے سمندر میں ڈوب گئے جب کہ حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں سفارخانہ اپنے خرچ پر پاکستان بھیجے گا۔
انہوں نے کہا کہ حادثے میں اب بھی درجنوں پاکستانی لاپتا ہیں، جن میں کم عمر بچے بھی شامل ہیں، جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن جاری ہے تاہم لاپتا افراد کے بچنے کی امیدیں کم ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے، جو لوگ اس مکروہ کاروبار میں ملوث ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے بعد کم از کم 5 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک جب کہ کئی لاپتا ہوگئے تھے۔
اس سے قبل، ترجمان دفتر خارجہ نے یونان کشتی حادثے میں 4 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بچائے گئے 47 پاکستانیوں کی فہرست بھی جاری کر دی۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرابلوچ نے بیان میں کہا کہ پاکستانی شہریوں کے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یونانی حکام کی طرف سے تازہ ترین معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ایتھنز میں پاکستانی سفارتی مشن یونانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں، پاکستانی شہریوں کی نعشوں کو پاکستان واپس لانے کے لیے سفارتی مشن مقامی حکام کے ساتھ رابطوں میں ہیں۔
اس کے علاوہ وزارت خارجہ نے کشتی ڈوبنے کے واقعے کے حوالے سے یونان میں پاکستانیوں کی سہولت کے لیے اسلام آباد میں اپنے کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو فعال کر دیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق ایتھنز میں پاکستانی سفارتخانہ ساحلی محافظوں کے ساتھ رابطے میں ہے جو تلاش اور ریسکیو کی کارروائیوں میں براہ راست مصروف ہیں۔
بازیاب کرائے گئے پاکستانیوں سے ملاقات کیلئے سفارتخانے کے اہلکار بھی یونان کے جزیرے کریٹ پہنچ گئے ہیں تاکہ انہیں ہر قسم کی مدد فراہم کی جاسکے۔
[ad_2]