[ad_1]
بیشتر کنوارے افراد کا خیال ہوتا ہے کہ ان کے دوست شادی کے بعد بیزار کن اور ناقابل برداشت طبیعت کے مالک بن جاتے ہیں، مگر کیا یہ خیال واقعی درست ہے؟
حقیقت تو یہ ہے کہ یہ خیال کسی حد تک درست ہے کیونکہ شادی کے بعد مردوں اور خواتین دونوں کی شخصیت تبدیل ہوتی ہے۔
ماہرین اب تک تو اس سوال کا مکمل جواب حاصل نہیں کرسکے کہ شادی لوگوں کو تبدیل کرتی ہے یا لوگ شادی کے لیے خود کو تبدیل کرتے ہیں۔
مگر اس حوالے سے ہونے والے تحقیقی کام سے یہ ضرور معلوم ہوا ہے کہ شریک حیات کے ساتھ زندگی گزارنے کے خواہشمند افراد کی شخصیات میں تبدیلیاں آتی ہیں۔
یہ قابل فہم بھی ہے جب آپ کی ذات ایک دوسرے فرد کے ساتھ جڑ جاتی ہے تو طرز زندگی میں نمایاں تبدیلیاں آتی ہیں جبکہ خیالات بھی تبدیل ہوتے ہیں۔
ایک فرد کے ساتھ زندگی بھر رہنے کے لیے تحمل اور برداشت کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ شادی ناکام ہو جاتی ہے۔
جرمنی میں ہونے والی ایک تحقیق میں 15 ہزار کے قریب افراد کو شامل کرکے ان کی شخصیت میں آنے والی تبدیلیوں کا مشاہدہ 4 سال تک کیا گیا۔
اس عرصے میں 664 افراد شادی کے بندھن میں بندھے اور اس طرح Munster یونیورسٹی کے ماہرین کو یہ دیکھنے کا موقع ملا کہ دیگر افراد کے مقابلے میں شادی کرنے والوں کی شخصیات میں کس حد تک تبدیلیاں آئیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شادی کرنے والے افراد میں سماجی میل جول اور نئے تجربات کا حصہ بننے کے عزم جیسی خصوصیات گھٹ گئیں۔
غیر شادی شدہ اور شادی شدہ افراد کے درمیان یہ فرق معتدل ہوتا ہے مگر اس سے یہ ضرور عندیہ ملتا ہے کہ شادی شدہ افراد دوستوں کے لیے پہلے جیسے نہیں رہتے۔
اس حوالے سے 2000 میں امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں درمیانی عمر کی 2 ہزار خواتین کو شامل کیا گیا اور ان کا جائزہ 6 سے 9 سال تک لیا گیا۔
اس عرصے میں 20 خواتین کی شادی ہوئی جبکہ 29 کی شادی ٹوٹ گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ شادی کرنے والی خواتین کے مقابلے میں طلاق یافتہ خواتین کا سماجی میل جول اور نئے تجربات کا حصہ بننے کا جذبہ بڑھ گیا۔
اسی طرح نئے شادی شدہ مردوں میں ذمہ داری کا احساس بڑھا جبکہ ذہنی بے چینی یا عدم استحکام گھٹ گیا۔
مردوں میں ذمہ داری کا احساس بڑھنا فطری ہے کیونکہ شادی شدہ مردوں کو علم ہوتا ہے کہ انہیں اس رشتے کو برقرار رکھنے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
درحقیقت شادی کے بعد روزگار کے حوالے سے مردوں کی صلاحیت بڑھتی ہے، یہ بات 2017 کی ایک تحقیق میں دریافت کی گئی۔
نیدرلینڈز کی Tilburg یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ شادی کے بعد لوگوں میں اپنی شخصیت پر کنٹرول بڑھتا ہے جبکہ وہ غلطیوں کو زیادہ معاف کرنے لگتے ہیں کیونکہ اس سے باہمی رشتہ مضبوط ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں 199 نوبیاہتا جوڑوں کو شامل کیا گیا اور شادی کے 3 ماہ بعد یہ دیکھا گیا کہ وہ ایک دوسرے کی غلطیوں کو کس حد تک معاف یا نظر انداز کرتے ہیں جبکہ خود کو کس حد تک کنٹرول میں رکھتے ہیں۔
نتائج سے ثابت ہوا کہ تحقیق کے دوران ان افراد میں خود پر کنٹرول اور معاف کرنے جیسی خصوصیات میں اضافہ ہوا۔
غلطیاں نظر انداز یا معاف کرنے کی عادت میں معتدل اضافہ ہوا جبکہ خود پر کنٹرول کرنے میں معمولی اضافہ ہوا۔
تحقیقی رپورٹس میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ شادی کے بعد لوگوں کا زندگی پر اطمینان بھی بڑھتا ہے مگر اس حوالے سے ابھی کافی کچھ جاننا باقی ہے۔
جہاں تک یہ تاثر ہے کہ طویل عرصے تک شادی شدہ جوڑے ایک دوسرے کی شخصیات کو اپنا لیتے ہیں تو ماہرین کے مطابق یہ درست نہیں۔
مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں 1200 سے زائد شادی شدہ جوڑوں کو شامل کیا گیا اور ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ طویل عرصے تک ایک دوسرے کے ساتھ رہنے سے جوڑے ایک جیسی شخصیات کے مالک بن جاتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق حقیقت یہ ہے کہ ایک دوسرے سے ملتی جلتی شخصیات کے مالک جوڑوں کے درمیان شادی کا امکان زیادہ ہوتا ہے اور اسی لیے یہ خیال سامنے آیا۔
جارجیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی کرنے والوں کی شخصیت میں تبدیلیاں آتی ہیں۔
169 نوبیاہتا جوڑوں پر ہونے والی اس تحقیق میں ان کی شخصیات میں آنے والی تبدیلیوں کا جائزہ شادی کے 6 ماہ، ایک سال اور 18 ماہ بعد لیا گیا۔
تحقیق کے آغاز پر ان جوڑوں کی 5 نمایاں شخصی خصوصیات یعنی سماجی میل جول، نئی چیزوں کے لیے کھلے پن، ذمہ دارانہ اور محتاط رویے، ماحول سے مطابقت یا تعاون کرنے اور ذہنی بے چینی، اشتعال اور ڈپریشن کا تجزیہ کیا گیا۔
اس کے بعد 18 ماہ تک ان شخصی خصوصیات میں آنے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ شادی کے بعد مرد اپنے نئے کردار کو نبھانے کے لیے زیادہ ذمہ دار ہو جاتے ہیں جبکہ خواتین میں ذہنی بے چینی، غصے اور ڈپریشن کی سطح گھٹ جاتی ہے۔
مگر اس کے ساتھ ساتھ مرد کا سماجی میل جول گھٹ جاتا ہے جبکہ وقت گزرنے کے ساتھ جوڑوں میں ایک دوسرے کے لیے برداشت گھٹ جاتی ہے۔
آسان الفاظ میں اب تک ہونے والی تحقیقی رپورٹس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ شادی کے بعد شخصیت میں تبدیلیاں آتی ہیں مگر وہ مکمل طور پر بدل نہیں جاتی۔
[ad_2]