7

آئینی بینچز کی تشکیل کیلئے ججز کا اختیار جوڈیشل کمیشن کے پاس ہو گا، وزیر قانون

اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آئینی بینچز کی تشکیل کے لیے ججز کا اختیار جوڈیشل کمیشن کے پاس ہو گا۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیم آج پارلیمنٹ میں پیش ہونے جا رہی ہے۔ اور یہ وہی مسودہ ہے جو پارلیمانی کمیٹی نے پیش کیا۔ آئینی ترمیم کا مسودہ 26 نکاتی ہے۔ اور اسی مسودے پر سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے کرایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سید خورشید شاہ نے تحمل سے عمل جاری رکھا۔ اور بلاول بھٹو نے کاوش اور کوششیں کیں۔ بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان سے تسلسل میں میٹنگز رکھیں۔ اور آج کابینہ نے مسودے کی منظوری دی ہے۔ جبکہ جے یو آئی نے آئین میں 5 نکات کی تجویز دی۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ شریعت کورٹ کے ججز جو سپریم کورٹ میں تعینات ہونے کے اہل ہیں ان کے لیے آئین خاموش تھا۔ تاہم شریعت کورٹ کے ججز جو سپریم کورٹ میں تعینات ہونے کے اہل ہیں ان کے لیے کلاز ڈالی گئی ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی رپورٹس کی ٹائم لائن کو ایک سال کرنے کی تجویز ہے۔

انہوں نے کہا کہ شریعت کورٹ کی اپیل جو سپریم کورٹ میں جاتی ہے۔ اس میں ابہام تھا جو دور کیا گیا۔ اور خصوصی کمیٹی کی پاس کی گئیں تمام ترامیم ڈرافٹ کا حصہ ہیں۔ جبکہ وفاق اور صوبوں میں آئینی بینچز کے حوالے سے میکانزم فراہم کر دیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ میں بینچ کے قیام کے لیے صوبے کی اسمبلی کو چوائس دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دیدی

آئینی ترامیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی 51 فیصد کے ساتھ پاس کرے گی تو وہاں بھی یہ نافذ العمل ہو جائے گی۔ اور آئینی بینچز کی تشکیل کے لیے ججز کا اختیار جوڈیشل کمیشن کے پاس ہو گا۔ جوڈیشل کمیشن میں چیف جسٹس پاکستان، 4 سینئر ججز، 4 پارلیمنٹیرین حصہ ہوں گے۔ 2 قومی اسمبلی اور 2 سینیٹ کے ممبران جوڈیشل کمیشن کا حصہ ہوں گے۔ جبکہ وزیر قانون اور اٹارنی جنرل بھی جوڈیشل کمیشن کا حصہ ہوں گے۔

وزیر قانون نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کی مدت ملازمت 3 سال طے کی گئی ہے۔ اور اگر چیف جسٹس کی عمر 65 برس ہو گئی تو پھر وہ 3 سال سے پہلے ہی ریٹائر ہوجائیں گے۔ جوڈیشل کمیشن کے پاس اختیار ہو گا کہ وہ ہائیکورٹ کے ججز کی پرفارمنس دیکھے گا۔ ابھی تک جسٹس منصورعلی شاہ کی مدت 3 سال سے کچھ عرصہ زیادہ بن رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں