7

جانیے شکرقندی کے حیران کن فوائد

شکر قندی ایک مشہور جڑ ہے ۔ ہندوستان اور پاکستان میں ہر جگہ بکثرت پیدا ہوتی ہے ۔ اگر چہ یہ کھانے میں لذیذ ہوتی ہے اور قابل قدر غذائیت رکھتی ہے لیکن قیمت کے اعتبار سے سستی ہوتی ہے ۔ اس لئے امیر لوگ اس کی طرف بہت کم رغبت کرتے ہیں ۔ البتہ غریب لوگ نہایت شوق اور رغبت سے کھاتے ہیں ۔

بظاہر نشاستہ اور شکر کا مجموعی ہے ۔ درحقیقت یہ چیزیں شکر قندی کا جزو اعظم ہیں لیکن اس میں دوسرے لطیف اجزاء بھی پائے جاتے ہیں ۔ چنانچہ اس میں وٹامن اے کافی مقدار میں ہوتے ہیں نیز فولاد اور بعض دیگر معدنی اجزاء بھی کیمیاوی تجربہ کرنے پر اس میں ملتے ہیں ۔ لہذا شکر قندی بدن کو تغذیہ اور توانائی بخشنے والے غذائی اجزاء کا مجموعہ ہے ۔ غذائیت کے لحاظ سے آلو پر فوقیت رکھتی ہے ۔

شکر قندی کو بھون کر بھی کھاتے ہیں جس کا طریقہ یہ ہے کہ شکرقندی کو نہایت گرم ریت میں یا گرم راکھ میں دبا دیتے ہیں ۔ جب شکر قندی پک جاتی ہے تو نکال لیتے ہیں چھیل کر کھاتے ہیں ۔ اس میں شک نہیں کہ اس طرح بھونی شکر قندنسبتاً زیادہ لذیذ ہوتی ہے ۔ البتہ اُبالنے کے مقابلے میں اس طرح بھوننے میں زیادہ تکلیف کرنا پرتی ہے جو ہر گھر میں آسانی سے نہیں ہو سکتا ۔

شکر قندی کا مفید و مزیدار حلوہ :
بعض لوگ شکر قندی کا حلوہ بنا کر بھی کھاتے ہیں ۔ یہ حلوہ بدن کو تغذیہ اور تقویت بخشتا ہے ۔

شکر قندی کا حلوہ بنانے کا طریقہ :
شکر قندی کا باریک باریک تراش کر خشک کرلیں ، اس کے بعد کوٹ چھان کر آٹا بنائیں ، روزانہ صبح کے وقت ایک چھٹانک یہ آٹا لے کر ایک چھٹانک دیسی گھی میں بھونیں اور تین چھٹانک چینی کا قوام شامل کرکے حلوہ تیار کریں ۔
اگر چاہیں تو اسمیں مغز بادام، مغز پستہ اور ناریل باریک باریک تراش کر شامل کریں ۔ اس کے علاوہ اُبالی ہوئی یا بھوبھل میں بھوئی ہوئی شکر قندی سے بھی حلوہ بنا سکتے ہیں ۔ اُبالی ہوئی شکر قندی ضرورت کے مطابق لیں اور چھلکے اور ریشوں سے صاف کرکے گھی میں بھونیں ، اس کے بعد چینی شامل کرکے بدستور حلوہ تیار کریں ۔

سردیوں میں کھانے سے درج ذیل فوائد حاصل کرسکتے ہیں ۔
۱۔ دماغ کو طاقت دیتی ہے ۔
۲۔ جسم کو موٹا کرتی ہے ۔
۳۔ قوت باہ مضبوط کرتی ہے ، بشرطیکہ چینی ملا کر کھائی جائے ۔
۴۔ جریان کے لئے بے حد مفیدہے ۔
۵۔ اس کا حلوہ بنا کر کھانا اکسیر کا درجہ رکھتا ہے ۔
۶۔ کپکپی اور دانت بجنے سے آرام پہنچاتا ہے ۔

شکر قندی کے نقصانات :
۱۔ قابض ہے اس لئے کمزور معدے والے احباب اجتناب کریں ۔
۲۔ پیٹ میں بعض دفعہ اپھارہ پیدا کرتی ہے ۔
۳۔ جسم کو موٹا کرتی ہے ، کرسی پر بیٹھ کر کام کرنے والوں کے لئے مناسب نہیں ۔
۴۔ یہ دیر ہضم ہے ، البتہ اگر چینی یا شہد ملا کر کھائی جائے تو پھر اس کی یہ خاصیت ختم ہوجاتی ہے ۔

احتیاط :
ذیابیطس کے مریض شکر قندی استعمال نہ کریں ۔
دل کے مریض بھی اسے استعمال نہ کریں ۔
شکر قندی استعمال کرنے کے بعد تھوڑی سونف چبالینے سے اس کے مضر اثرات دور ہوجاتے ہیں ۔


install suchtv android app on google app store

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں