6

آئینی ترمیم سے عام آدمی کو انصاف کے حصول میں آسانی ہو گی، شہباز شریف



وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری پاکستان کے معاشی و سیاسی استحکام اور عوام کی فلاح وبہبود کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، اس سے عام آدمی کو انصاف کے حصول میں آسانی پیدا ہوگی۔  

وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے عام آدمی کے قانونی معاملات عدالتوں میں سالہا سال زیرالتوا رہتے ہیں، جو شخص وسائل کا حامل نہیں اور رسائی نہیں رکھتا اس کو انصاف نہیں ملتا، ان مسائل کے حل کیلئے یہ آئینی ترمیم مثبت کردار ادا کریگی۔ عام آدمی کے معاملات کے جلد طے ہونے کی قوی امید ہے۔ ترمیم پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور استحکام کیلئے مؤثر اور مثبت ثابت ہوگی۔

 وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسداد پولیو کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر جامع حکمت عملی مرتب کرنیکی ہدایت کر دی اور تفصیلی رپورٹ و اجلاس طلب کرلیا۔

 وفاقی کابینہ نے گھریلو تشدد کی روک تھام کے بل کو کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کو بھیجنے کی منظوری دے دی، فارمیسی کونسل آف پاکستان کی تنظیم نو کی بھی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر کابینہ کو مبارکباد پیش کی اورکہا کہ ایس سی او کانفرنس انتہائی کامیاب ثابت ہوئی، دنیا بھر میں پاکستان کے تشخص میں اضافہ ہوا۔

11سال بعد چینی وزیراعظم پاکستان آئے۔ انکا دورہ انتہائی کامیاب رہا۔ یہ دورہ پاک، چین دوستی کو مزید مستحکم کرنے میں کلیدی کردار اداکریگا۔ پاکستان کی معاشی ترقی میں استحکام آ رہا ہے اور ہماری اجتماعی کاوشوں سے پاکستان تیزی سے ترقی کرے گا۔ مہنگائی کی شرح 6.9 فیصد تک کم ہو چکی ہے، پالیسی ریٹ میں خاطر خواہ کمی ہوچکی ہے اور مزید کمی متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ اور فلسطین میں ظلم و ستم جاری ہے، بچوں اور خواتین کو شہید کیا جارہا ہے۔ اسرائیلی مظالم دن رات جاری ہیں جن میں کوئی کمی نہیں آ رہی ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر ابھی تک کوئی عمل درآمد نہیں ہوا، اسی طرح ہیگ کی عالمی عدالت کے فیصلہ کو ردی کو ٹوکری میں پھینک دیا گیا ہے۔ ہم سب خدا تعالیٰ کے حضور دعا گو ہیں کہ وہاں پر جلد ازجلد جنگ بندی ہو۔ بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام بند ہو۔

وزیراعظم نے عوام اور صاحب ثروت افراد پر زور دیا کہ وزیراعظم ریلیف فنڈ میں عطیات جمع کرائیں۔ وزیراعظم نے کہا عدالتی اصلاحات اور نظام عدل کی بہتری کے حوالے سے یہ ترمیم ناگزیر تھی، یہ ترمیم2006  کے میثاق جمہوریت کی تکمیل ہے۔ وفاقی کابینہ نے گھریلو تشدد کی روک تھام کے بل ڈومیسٹک وائلینس پریوینشن اینڈ پروٹیکشن2024 کو کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کو بھیجنے کی منظوری دے دی، بل کا اطلاق اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری پر ہوگا۔

کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ یہ بل گھریلو تشدد کی روک تھام کیلئے انسٹی ٹیوشنل فریم ورک فراہم کرے گا۔ اس سے نہ صرف گھریلو تشدد کی روک تھام میں مدد ملے گی بلکہ گھریلو تشدد کا شکار ہونے والوں کو ریلیف بھی فراہم کیا جا سکے گا اور گھریلو تشدد کا مرتکب ہونے والوں کو قرار واقعی سزا دلانے میں بھی مدد ملے گی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے بورڈ آف مینجمنٹ میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) معظم اعجاز، انجینئر فہیم اقبال اور عاصم شہریار حسین کی بطور پرائیوٹ ممبرتعیناتی کی منظوری دے دی۔

کابینہ نے کلیمز فارمینٹی نینس (ریکوری ایبراڈ) آرڈینیس1959کے تحت وفاقی وزارت قانون و انصاف کو درخواستیں وصول کرنے کے حوالے سے ٹرانسمٹنگ اینڈ ریسیونگ ایجنسی مقرر کرنے کی بھی منظوری دی۔

کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر نیشنل کونسل فار طب کی ایگزامننگ باڈی کی چیئرپرسن اور ممبران کی تقرری کی منظوری دیدی۔ ڈاکٹر شافیہ ارشد کو نیشنل کونسل فار طب کی ایگزامننگ باڈی کی چیئر پرسن مقرر کیا گیا ہے جبکہ باڈی کے ارکان میں ڈاکٹر رضوان آصف، محمد خورشید عالم، اکرام اللہ، معین الدین اور ڈاکٹر عطا اللہ شامل ہیں۔

وفاقی کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر فارمیسی کونسل آف پاکستان کی تنظیم نو کی بھی منظوری دیدی۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم کی زیرصدارت غزہ، فلسطین اور لبنان میں پاکستان کی جانب سے بھیجی جانے والی امداد کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔

 شہباز شریف نے لبنان اور غزہ کیلئے امدادی سامان کے دو ہوائی جہاز فوری طور پر بھیجنے، سامان کی ترسیل کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہوائی راستے کے علاوہ زمینی راستے سے بھی ٹرکوں کے ذریعے امدادی سامان لبنان اور غزہ کیلئے روانہ کیا جائے۔

انہوں نے امدادی سامان کی ترسیل کے حوالے سے فلسطین لبنان، اردن اور مصر میں تعینات پاکستانی سفرا سے روابط کومزید بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ امداد مستحقین تک پہنچے۔

انہوں نے امدادی سامان کی ترسیل کی رفتار تیز تر کرنے کی ہدایت کی اور عوام سے ایک مرتبہ پھر اپیل کی کہ بالخصوص صاحب ثروت افراد بڑھ چڑھ کر وزیراعظم ریلیف فنڈ برائے غزہ و لبنان میں عطیات جمع کروائیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان اور ملک سے باہر مقیم پاکستانی آئی بی اے این نمبر2 IBAN:PK11SBPD000000111111429 میں عطیات جمع کروائیں۔

 

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں