6

عورت کو اسکی مرضی سے جینے دو، اداکارہ فائزہ گیلانی کا انٹرویو وائرل

اداکارہ فائزہ گیلانی کا کہنا ہے کہ فیمنزم کا یہ ہے کہ کسی عورت کو یہ نہ سکھایا جائے کہ اسے زندگی کس طرح جینا چاہیے۔

حال ہی میں اداکارہ فائزہ گیلانی عفت عمر کے پروگرام میں شریک ہوئیں جہاں انہوں نے فیمنزم سمیت مختلف موضوعات پر بات کی۔

فائزہ گیلانی نے کہا کہ میں فیمنسٹ ہوں مگر جو لوگ عورتوں کے حق میں آواز اُٹھا رہے ہیں انہیں معلوم ہی نہیں ہے کہ عام عورتوں کے ساتھ کیا ہورہا ہے اور انہیں تو ساری آسائیشیں، آزادی اور سہولیات ملی ہوئی ہیں۔

جس پر عفت عمر نے اداکارہ سے سوال کیا کہ کیا آپ کبھی عورت مارچ میں گئی ہیں، یا صرف سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے سلوگن پڑھ کر آپ نے اندازہ لگا لیا ہے۔

فائزہ گیلانی نے بتایا کہ وہ کبھی عورت مارچ میں نہیں گئیں مگر وہ صرف یہ کہنا چاہتی ہیں کہ اگر عورت نقاب کرنا چاہے تو کرے ڈوپٹہ سر پر اوڑھنا چاہے تو اوڑھے گلے میں اوڑھنا چاہے یا جینز پہننا چاہے تو اسے پہننے دیا جائے۔

پروگرام کی میزبان عفت عمر نے کہا کہ ہم یہی کہتے ہیں کہ عورتوں کو مساوی حقوق دیئے جائیں اگر کام کرنا انکی خواہش ہے تو انہیں روکا نہ جائے اور اگر انہیں گھر میں رہنا پسند ہے تو یہ ان کی اپنی مرضی ہونی چاہیئے۔

فائزہ گیلانی نے میزبان کی بات پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ بس خواتین کو یہ نہ سکھایا جائے کہ انہیں کیسے جینا ہے انہیں ان کی مرضی کے مطابق رہنے کا اختیار ہونا چاہیے۔

سوشل میڈیا پر فائزہ گیلانی کا یہ انٹرویو کلپ وائرل ہورہا ہے جس پر صارفین کی جانب سے فیمنزم کے خلاف اور حق میں تبصرے کئے جارہے ہیں۔

کسی کا کہنا ہے کہ یہ عورتیں فیمنزم کے نام پر بےحیائی کرنے کی اجازت چاہتی ہے جبکہ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کا حق خواتین کو بھی اتنا ہی ہے جتنا مردوں کو ہے۔

 



اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں