لاہور:
( فورم رپورٹ : اجمل ستار ملک) سینئر صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب نے اسموگ کے معاملے پر لیڈ حاصل کی ہے، ملکی تاریخ میں پہلی بار پنجاب میں اسموگ مٹیگیشن پلان بناکر اسموگ کیلیے بجٹ رکھا گیا، پنجاب حکومت نے پہلی مرتبہ اسموگ کیلیے 10 ارب جبکہ ماحولیاتی تبدیلی کیلیے 100 ارب روپے کا بجٹ رکھا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ’’اسموگ کا مسئلہ اور اس کا حل “ کے موضوع پر منعقدہ ایکسپریس فورم میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ”کلائمنٹ ڈپلومیسی “ وقت کی ضرورت ہے، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے اس کا آغاز کیا ہے، وزارت خارجہ کے ذریعے بھارت سے کلائمنٹ ایشو پر ڈائیلاگ کرنے جارہے ہیں، آئندہ 2 سے 3 ماہ میں ماحول پر کا نفرنس کریں گے جس میں دونوں پنجاب کے وزرائے اعلیٰ اور خطے کے دیگر ممالک شرکت کر سکتے ہیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت مارچ سے اسموگ سے نمٹنے کی تیاری کر رہی ہے، ہم نے ماضی کی طرح مکمل لاک ڈاؤن نہیں کیا اور اسکول بند نہیں کیے بلکہ گرین لاک ڈاؤن لگا کر اقدامات کیے جارہے ہیں۔
سیکرٹری محکمہ ماحولیات راجہ جہانگیر انور ، ڈی جی ڈاکٹر عمران حامد شیخ اور نمائندہ سول سوسائٹی مبارک علی سرور نے بھی فورم میں شرکت کی۔ معاونت کے فرائض احسن کامران نے سرانجام دیے۔
مریم اور نگزیب نے مزید کہا کہ اسموگ پر سیاست جرم ہے، یہ ہمارے بچوں، بڑوں اور آنے والی نسلوں کی بقاء کا مسئلہ ہے، مصنوعی بارش کیلیے مقامی سطح پر ٹیکنالوجی تیار کرلی ہے ، ضرورت پڑنے پر مصنوعی بارش کی جائے گی۔
نمائندہ سول سوسائٹی مبارک علی سرور نے کہا کہ پاکستان دنیا کے دس آلودہ ترین ممالک میں شامل ہے، آدھا پاکستان بالخصوص گنجان آباد اور صنعتی شہر لاہور، گوجرانولہ، فیصل آباد اور ملتان سمیت بڑے اضلاع اسموگ سے متاثر ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کے لیے توانائی کے متبادل ذرائع اپنانا ہوں گے ای ٹرانسپورٹ ، سولرائزیشن و دیگر ذرائع کی طرف جانا ہوگا۔