اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ وہ وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو برطرف کر رہے ہیں، جو کہ لیکود پارٹی کے اندر ایک دیرینہ حریف ہیں۔
اپنے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک مختصر خط میں، نیتن یاہو نے گیلنٹ کو بتایا کہ ’’آپ کی مدت اس خط کی وصولی کے 48 گھنٹے بعد ختم ہو جائے گی،میں وزیر دفاع کے طور پر آپ کی خدمات کے لیے آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا‘‘۔
امریکی ریاست لوزیانا میں پولنگ کے دوران شدید طوفان کی پیش گوئی
گیلنٹ کی جگہ وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز لیں گے، وزیر گیڈون ساعار کاٹز کی جگہ وزیر خارجہ ہوں گے۔
نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں کہا’’بدقسمتی سے، اگرچہ جنگ کے پہلے مہینوں میں اعتماد تھا اور بہت نتیجہ خیز کام ہوا، لیکن آخری مہینوں کے دوران یہ اعتماد میرے اور وزیر دفاع کے درمیان ٹوٹ گیا‘‘۔
نیتن یاہو نے گیلنٹ پر اسرائیل کے دشمنوں کی بالواسطہ مدد کرنے کا الزام بھی لگایا، انہوں نے کہا ’’میں نے ان خلا کو پر کرنے کی بہت کوششیں کیں، لیکن وہ وسیع تر ہوتے چلے گئے۔ وہ بھی ناقابل قبول طریقے سے عوام کے علم میں آئے اور اس سے بھی بدتر یہ کہ وہ دشمن کے علم میں آئے ، ہمارے دشمن اس سے لطف اندوز ہوئے اور اس سے بہت فائدہ اٹھایا۔
خطرات ٹل گئے ،مطلع صاف ہوگیا ،گرج چمک کے امکانات نہیں رہے، وزیردفاع
نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے زیادہ تر ارکان ان سے متفق ہیں۔
برطرفی کے بعد یوو گیلنٹ کا ردعمل
وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کے حق میں ان کی برطرفی کے بعد، وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے ایک تلخ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’ریاست اسرائیل کی سلامتی ہمیشہ سے میری زندگی کا مشن تھا، اور رہے گا۔‘‘