جرمنی نے یوکرین کو روس کے خلاف جرمن میزائل استعمال کرنے کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا۔

جرمنی نے یوکرین کو روس کے خلاف جرمن میزائل استعمال کرنے کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا۔

جرمن چانسلر اولاف شولز نے واضح کیا ہے کہ وہ یوکرین کو روس کے خلاف طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل حملوں کی اجازت دینے کی روس کی مخالفت جاری رکھیں گے۔

جرمن میڈیا کے مطابق چانسلر شلز نے کہا کہ وہ ان ہتھیاروں کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو جرمنی نے یوکرین کو فراہم کیے ہیں۔

WhatsApp Group Join Now
Telegram Group Join Now
Instagram Group Join Now

چانسلر نے کہا کہ اگر دیگر ممالک یوکرین کو اجازت دیتے ہیں تو اس صورت میں بھی وہ اپنے موقف پر قائم رہیں گے کیونکہ اس سے مشکلات پیدا ہوں گی۔

امریکہ سمیت مغربی ممالک میں یہ بحث جاری ہے کہ آیا یوکرین کو روس کے خلاف طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے استعمال کی اجازت دی جائے یا نہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں اس معاملے پر غور کا امکان تھا تاہم بعد میں اس کی وضاحت نہیں کی گئی۔

دوسری جانب روسی صدر پیوٹن نے خبردار کیا کہ اگر نیٹو نے ایسا کیا تو اس کا مطلب جنگ میں براہ راست شرکت ہو گا اور پھر نیٹو کو نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

اس سے قبل وائٹ ہاؤس نے واضح کیا تھا کہ یوکرین کو روس کے اندرونی علاقوں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھنے والے امریکی میزائلوں کو چھوڑنے سے روک دیا گیا ہے۔

امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ اس معاملے پر امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور نہ ہی وہ اس وقت اس میں تبدیلی کی توقع رکھتے ہیں۔

امریکی وضاحت پر ردعمل دیتے ہوئے روسی صدارتی ترجمان نے کہا کہ صدر پیوٹن کا نتائج سے آگاہ ہونے کا پیغام متعلقہ مکتوب پر پہنچ چکا ہے۔

روسی ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ صدر نے ایک دن پہلے جو متنبہ کیا وہ بہت اہم تھا، وہ بہت واضح تھا اور اسے دوسری بار پڑھنے کی ضرورت نہیں تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *