بجلی صارفین کو 3 ماہ کے لیے رعایت دینے کا اعلان کیا ہے

وزیر اعظم شہباز شریف نے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو 3 ماہ کے لیے رعایت دینے کا اعلان کیا ہے۔

منگل کو اسلام آباد میں وفاقی وزراء کے ہمراہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے بڑی محنت سے بجٹ تیار کیا اور اسے منظور کرایا۔ اگر ہم نے ریاست نہ بچائی ہوتی تو بجٹ اور سیاست کہاں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ کہا گیا کہ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر بجٹ بنا رہے ہیں۔ یہ کوئی راز نہیں ہے کہ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ تین سالہ پروگرام کرنے جا رہے ہیں۔

WhatsApp Group Join Now
Telegram Group Join Now
Instagram Group Join Now
وزیراعظم شہباز شریف نے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو 3 ماہ کے لیے رعایت دینے کا اعلان کیا ہے

وزیراعظم نے کہا کہ سیاست چمکانے کے لیے اس سے پہلے بڑے بڑے الفاظ کہے جاتے تھے، کہا جاتا تھا کہ 90 دن میں کرپشن کا خاتمہ کر دیا جائے گا لیکن کرپشن کے بڑے بڑے سکینڈل سامنے آئے، گندم اور چینی کی درآمد و برآمد میں جیبیں بھری گئیں، یہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے لیکن 190 ملین پاؤنڈ واپس لے لیے گئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں تیل کی قیمت بڑھ رہی تھی لیکن عدم اعتماد سے بچنے کے لیے تیل کی قیمت کم کرکے معیشت کو نقصان پہنچایا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں 28 ہزار ٹیوب ویل کنکشنز پر بجلی استعمال کی گئی لیکن انہوں نے بل ادا نہیں کیے جس سے ہمیں 10 سال میں 500 ارب کا نقصان ہوا۔ لیکن اس پر 55 ارب لاگت آئے گی اور اس سے سالانہ 70 سے 80 ارب کی بچت ہوگی جبکہ کسانوں کے اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ بجٹ پر تنقید کی گئی کہ بجٹ آئی ایم ایف کے کہنے پر بنایا گیا، آئی ایم ایف کے ساتھ 3 سالہ پروگرام کرنے میں کوئی راز نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ میں ٹیکس ضرور شامل کیا جائے گا لیکن ایلیٹ ٹیکس پہلی بار متعارف کرایا جائے گا، رئیل اسٹیٹ ٹیکس پہلی بار متعارف کرایا جائے گا جس سے 100 ارب حاصل ہونے کا امکان ہے، مزید اضافہ کیا جائے اور حقیقی معنوں میں مزید تیاری کے ساتھ آئیں۔ اگلے سال اسٹیٹ ٹیکس۔ مرضی

وزیراعظم نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگایا گیا، جس پر انہوں نے جائز احتجاج کیا، 200 یونٹ والے صارفین کو تین ماہ کے لیے بجلی کے نرخوں میں رعایت دے رہے ہیں، 200 یونٹ تک صارفین کو 2 روپے کا فائدہ ہوگا۔ 4 سے روپے 7 روپے فی یونٹ، کراچی۔ اس سے محفوظ صارفین بھی مستفید ہوں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کراچی پورٹ پر سالانہ 1200 ارب روپے کے امپورٹ ٹیکس کی چوری ہوتی ہے، ملک میں اربوں روپے کی کرپشن کو روکنا ہوگا، پی این ایس سی کے 11 جہاز ہیں جن کی قیمت اربوں روپے ہے۔ پاکستان میں بحری جہازوں کے ذریعے سامان کی برآمد پر سالانہ 500 ارب روپے خرچ ہوتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *