[ad_1]
ایک بحری جہاز میں کام کرنے والا شخص سمندر میں گر کر 24 گھنٹوں تک پانی میں بہنے کے باوجود خوش قسمتی سے زندہ بچنے میں کامیاب ہوگیا۔
ایسا ایک مقامی ماہی گیر اور ایمرجنسی امدادی ٹیموں کے فوری اقدامات سے ممکن ہوا۔
اس ملاح (اس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا) کے ساتھ یہ واقعہ آسٹریلیا کے مشرقی ساحلی علاقے میں پیش آیا اور اس کے بچنے کو بیشتر افراد نے کرشمہ قرار دیا ہے۔
لگ بھگ 24 گھنٹوں تک یہ شخص جنوبی بحر الکاہل کے ٹھنڈے پانی میں بھٹکتا رہا۔
ایک جاپانی کمپنی کا بحری جہاز جاپان سے آسٹریلیا پہنچا تھا اور وہاں عملے کو احساس ہوا کہ ایک فرد غائب ہے۔
اس کی تلاش اس وقت شروع ہوئی جب وہ اپنے فرائض کو نبھانے کے لیے نہیں پہنچا جس کے بعد عملے نے فوری اقدامات کیے۔
عملے کی جانب سے نیوکیسل کی بندرگاہ کے حکام سے فوری رابطہ کیا گیا، جس نے پولیس اور آسٹریلین میری ٹائم سیفٹی اتھارٹی کو الرٹ کیا، جس کے بعد اس ملاح کی تلاش شروع ہوگئی۔
امدادی ٹیمیں فوری طور پر 2 کشتیوں میں اس جگہ پر پہنچی اور پھر بعد میں ہیلی کاپٹرز سے بھی ملاح کی تلاش شروع ہوگئی۔
امدادی ٹیموں نے نیو کیسل کے ساحلی علاقے میں 7 کلومیٹر تک گمشدہ ملاح کو تلاش کیا اور اس کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کو استعمال کیا۔
حکام کے مطابق ہر جگہ بہت زیادہ پانی تھا اور ہمیں لگا کہ وہ بہت زیادہ دور نہیں جاسکتا، مگر جب آپ سمندری بہاؤ میں تیرنے کی کوشش کرتے ہیں تو پھر یہ تلاش چیلنج بن جاتی ہے۔
سمندری بہاؤ اور ٹھنڈا پانی رات بھر سمندر میں رہنے والے کسی بھی فرد کے لیے جان لیوا خطرات ثابت ہوتے ہیں۔
اگلے دن ایک مقامی ماہی گیر نے گمشدہ ملاح کو سمندر میں بہتے ہوئے دیکھا۔
وہ ملاح بہت زیادہ تھکاوٹ کا شکار نظر آرہا تھا اور ساحل سے ساڑھے 3 کلومیٹر دور تھا۔
وہ لائف جیکٹ پہنے ہوئے مدد کے لیے پکار رہا تھا۔
اس شخص کو فوری طور پر ایک اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی نگہداشت کی جا رہی ہے جبکہ اس میں hypothermia کی علامات بھی دیکھنے میں آئی ہیں۔
[ad_2]