[ad_1]
سندھ کابینہ نے اسمبلی کی سب کمیٹی کی سفارش پر کراچی بورڈ کے تحت انٹر سال اول کے طلبہ کو گریس مارک دینے کی منظوری دے دی ہے۔
ترجمان وزیر اعلی سندھ کی جانب سے اعلامیہ کے مطابق 20 فیصد گریس مارکس تمام طلبہ و طالبات کو کیمسٹری، فزکس اور ریاضی کے مضامین میں دیے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو تعلیمی بورڈز میں اصلاحات لانے کی ہدایت بھی دی ہے جبکہ چیف سیکریٹری کو ہدایت دی کہ وہ اعلہ سطح کی ایک کمیٹی بنائیں۔
کمیٹی تمام تعلیمی بورڈز میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کر کے رپورٹ دے گی۔ ادھر امتحانات سے محض 12 روز قبل اس فیصلے سے انٹر کے امتحانات بروقت شروع نہ ہونے کے امکانات بھی پیدا ہوگئے ہیں۔ محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو ابھی اس فیصلے کا نوٹیفکیشن جاری کرنا یے جس کے بعد انٹر بورڈ کراچی اس معاملے پر عملدرآمد شروع کرے گا، اس فیصلے پر عملدرآمد میں کافی وقت درکار ہے اور نتائج کو تبدیلی کے لیے کئی مرحلوں سے گزرنا ہے لیکن انٹر بورڈ کراچی میں فی الحال کو سربراہ نہیں ہے۔
قائم مقام چیئرمین بورڈ پروفیسر شرف علی شاہ کی سبک دوشی سے تاحال کسی افسر کی مستقل یا عارضی چیئرمین کے طور پر تعیناتی نہیں ہوسکی ہے لہذا بورڈ میں فیصلے کرنے کے لیے کوئی اتھارٹی ہی موجود نہیں ہے۔
حکومت سندھ کے ذرائع کے مطابق محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے کچھ روز قبل ایک سمری کنٹرولنگ اتھارٹی کو بھجوائی گئی تھی جس میں انٹر بورڈ کراچی کا چارج میٹرک بورڈ کراچی کے نئے تعینات چیئرمین جبکہ حیدرآباد بورڈ کا چارج محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے ایک ایڈیشنل سیکریٹری کے سپرد کرنے کی سفارش کی تھی اور کنٹرولنگ اتھارٹی کی جانب سے متعلقہ ایڈیشنل سیکریٹری کے حوالے سے تجربہ اور مہارت کی تفصیلات مانگی گئی تھی جس کے بعد سے یہ دونوں سمریز واپس ہوگئی اور دونوں ہی بورڈ بغیر چیئرمین کے کام کررہے ہیں۔