اسلامی ممالک اسرائیل کے خلاف اتحاد بنائیں، صدر اردگان

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کو اسرائیل کے “توسیع پسندی کے بڑھتے ہوئے خطرے” کے خلاف اتحاد بنانا چاہیے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق طیب اردوان نے ہفتے کے روز استنبول کے قریب اسلامک اسکولز ایسوسی ایشن کی ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ “ایک قدم جو اسرائیل کے تکبر، رازداری اور ریاستی دہشت گردی کو روک سکتا ہے وہ اسلامی ممالک کا ہے۔” اتحاد ہے۔

WhatsApp Group Join Now
Telegram Group Join Now
Instagram Group Join Now
اسلامی ممالک اسرائیل کے خلاف اتحاد بنائیں، صدر اردگان

ترک صدر کا یہ بیان جمعہ کو اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ایک ترک نژاد امریکی خاتون کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔ یہ خاتون مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع کے خلاف احتجاج میں شریک تھی۔
رجب طیب اردگان نے کہا کہ ترکی کی طرف سے مصر اور شام کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے حالیہ اقدامات کا مقصد “توسیع پسندی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے خلاف یکجہتی کی لکیر کھینچنا” ہے۔
انہوں نے کہا کہ لبنان اور شام کو بھی اس ‘توسیع پسندی’ سے خطرہ ہے۔
اردگان نے اس ہفتے انقرہ میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی میزبانی کی اور غزہ جنگ اور طویل عرصے سے کشیدہ تعلقات کو بہتر بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ 12 سالوں میں کسی بھی مصری صدر کا یہ پہلا صدارتی دورہ تھا۔
دونوں ممالک کے درمیان تعلقات 2020 میں بہتر ہونا شروع ہوئے جب ترکی نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سمیت الگ الگ علاقائی حریفوں کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں شروع کیں۔
رجب طیب اردگان نے رواں سال جولائی میں کہا تھا کہ ترکی شام کے صدر بشار الاسد کو دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لیے ممکنہ مذاکرات کے لیے “کسی بھی وقت” مدعو کرے گا۔ دونوں ممالک نے 2011 میں شام میں خانہ جنگی شروع ہونے پر تعلقات منقطع کر لیے تھے۔
دوسری جانب ترک صدر کے بیان پر اسرائیل کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *