خطے میں امن و استحکام کیلئے امریکا کے ساتھ قریبی شراکت داری جاری رکھے گا: وزیر اعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے امریکا کے ساتھ قریبی شراکت داری جاری رکھے گا۔ سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانستان میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں پاکستان کے کردار اور حمایت کو تسلیم کرنے اور سراہنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں ایک کلیدی کردار ادا کرتا رہا ہے تاکہ دہشت گردوں اور شدت پسند گروہوں کو محفوظ پناہ گاہوں سے محروم کیا جا سکے اور کسی بھی ملک کے خلاف ان کی کارروائیوں کو روکا جا سکے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنی جدوجہد میں ثابت قدم اور پرعزم ہے۔ اس مقصد کے لیے پاکستان نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ 80,000 سے زائد بہادر فوجیوں اور شہریوں کی جانوں کا نذرانہ شامل ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی قیادت اور عوام کا عزم غیر متزلزل ہے اور ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے امریکا کے ساتھ قریبی شراکت داری جاری رکھے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کابل دھماکے کے دہشتگرد کی گرفتاری میں تعاون پر ٹرمپ پاکستان کے شکر گزار
واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2021 میں امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے دوران کابل ایئرپورٹ پر بم دھماکے میں 13 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے ذمے دار داعش کے دہشت گرد محمد شریف اللہ کی گرفتاری میں کردار ادا کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ آج رات مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم نے اس ظلم کے ذمہ دار سرفہرست دہشت گرد کو گرفتار کیا ہے اور وہ اس وقت امریکی انصاف کی تیز تلوار کا سامنا کرنے کے لیے یہاں آ رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ محمد شریف اللہ، جو 2021 میں افغانستان سے انخلا کے دوران ایبی گیٹ پر مہلک بم دھماکے کی منصوبہ بندی میں مبینہ طور پر ملوث تھا، کو امریکا کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
ٹرمپ نے اپنی تقریر میں’اس عفریت کو پکڑنے میں مدد کرنے’ پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
0 Comment