[ad_1]
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ شام سے پاکستانیوں کی لبنان کے زمینی راستے سے واپسی کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں، نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار شام اور لبنان میں پاکستانی سفیروں سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 250 پاکستانی زائرین شام گئے ہوئے تھے جبکہ 300 کے قریب شہری ،اساتذہ اور طلبہ وہاں پہلے سے موجود ہیں جو پاکستان آنا چاہتے ہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چند دنوں مین شام کے حالات یکسرتبدیل ہوگئے، شام کی صورتحال پر ہم غیرجانبدار رہے، شام میں موجود پاکستانیوں کی واپسی کےلیے فوری اقدامات ناگزیرتھے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ شام میں پھنسے پاکستانیوں کی بحفاظت واپسی کے لیے گزشتہ روز لبنان کے وزیراعظم سے بات ہوئی تھی، انہوں نے لبنان کے زمینی راستے سے پاکستانیوں کی باحفاظت واپسی کی یقین دہانی کروائی ہے۔
وزیر اعظم نے مزید بتایا کہ ان کی شام اور لبنان میں پاکستانی سفارت کاروں سے بھی بات ہوئی ہے اور لبنان میں پاکستانی سفیر نے تصدیق کی ہے کہ ان کی لبنانی وزیراعظم سے بات ہوگئی ہے جس کے بعد پاکستانیوں کی شام سے واپسی کا طریقہ کار طے پاگیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہفتہ وار مہنگائی کی شرح مزید کم ہوکر 3.57 پر آگئی ہے، انہوں نے کہا کہ امن و سکون اور معاشی استحکام پاکستان کی معاشی ترقی اور استحکام کا اہم جزو ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز آذربائیجان کے سفیر نے ملاقات میں خواہش ظاہر کی کہ میرے فروری میں دورہ آذربائیجان سے قبل آذربائیجان کی 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستان میں منصوبوں کی نشاندہی اور فزیبلٹی کا کام مکمل ہوجانا چاہیے تاکہ ان کے معاہدے کیے جاسکیں۔
وزیر اعظم نے کابینہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کی کاوش ، محنت اور ذوق کے نتیجے میں ایک جذبہ پیدا ہورہا ہے اس کے لیے ملک میں سیاسی استحکام ازحد ضروری ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ روز امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اسلام آباد پر چڑھائی کی ناپاک کوشش اور پاکستان مخالف سازش میں ملوث افراد کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا اور اگر کوئی بے گناہ ہے تو اسے کوئی ہاتھ نہیں لگائے گا، اسی پیمانے پر ہم آگے چلیں گے، معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ غیر ملکی ترسیلات زر میں بھی پچھلے سال کے مقابلے میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، یہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیراعظم نے بانی پی ٹی آئی کی سول نافرمانی کی کال کو سب سے بڑی پاکستان دشمنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے باوجود ہماری ترسیلات زر بڑھی ہیں۔
[ad_2]