[ad_1]
ہر فرد ہی کبھی نہ کبھی چیزیں، نام یا دیگر تفصیلات بھول جاتا ہے، بالخصوص اس وقت جب زندگی بہت زیادہ مصروف ہو۔
ویسے تو کبھی کبھار ایسا ہونا باعث تشویش نہیں مگر اکثر ایسا ہونا یادداشت کی کمزوری کا اشارہ ہوسکتا ہے۔ مگر اچھی بات یہ ہے کہ عمر میں اضافے کے ساتھ یادداشت کو بہتر بنانا زیادہ مشکل نہیں۔
درحقیقت روزانہ کچھ وقت تک ورزش کرنے سے یادداشت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔ یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
لندن کالج یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ورزش کرنے سے نہ صرف جسمانی صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ اگلے دن کے لیے یادداشت کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 30 منٹ تک معتدل سے سخت ورزش کرنے اور ہر رات کم از کم 6 گھنٹے نیند سے آنے والے دن کے لیے ذہنی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ اس تحقیق میں 50 سے 83 سال کی عمر کے 76 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
یہ سب افراد دماغی تنزلی یا ڈیمینشیا سے محفوظ تھے اور ٹریکر کے ذریعے 8 دن تک ان کی نیند اور جسمانی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔
اس دوران روزانہ ان سے آسان آن لائن دماغی ٹیسٹ مکمل کرائے گئے تاکہ ان کی توجہ مرکوز کرنے، یادداشت اور تفصیلات کو تجزیہ کرنے کی صلاحیت کی جانچ پڑتال کی جاسکے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ 30 منٹ کی معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے سے اگلے دن کے لیے یادداشت میں بہتری دیکھنے میں آتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ جسمانی سرگرمیاں آپ کے دماغ کے لیے مفید ہوتی ہیں اور اچھی نیند سے یہ فائدہ بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے قبل بھی جسمانی سرگرمیوں کو مختصر المدت کے لیے دماغی افعال میں بہتری اور ڈیمینشیا کے خطرے میں کمی سے منسلک کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ مگر ماضی میں ہونے والے تحقیقی کام میں مختصر المدت اثرات کو مدنظر رکھا گیا اور زیادہ تر کام لیبارٹری میں ہوا۔
مگر اس نئی تحقیق میں حقیقی زندگی میں کی جانے والی روزمرہ کی جسمانی سرگرمیوں کے مختصر المدت اثرات کا جائزہ لیا گیا اور نتائج سے واضح ہوا کہ اس سے نہ صرف دماغ کو فائدہ ہوتا ہے بلکہ یہ اثر توقع سے زیادہ وقت تک برقرار رہتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ روزانہ بیٹھ کر گزارے جانے والے وقت میں محض 30 منٹ کے اضافے سے اگلے دن کے لیے یادداشت پر کچھ منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
البتہ کم از کم 6 گھنٹے سونے والے افراد یادداشت، توجہ مرکوز کرنے اور جسمانی ردعمل کے کاموں میں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
محققین نے تسلیم کیا کہ تحقیق کچھ حوالوں سے محدود تھی اور یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ورزش کرنے سے اگلے دن کے لیے یادداشت پر مثبت اثرات کیوں مرتب ہوتے ہیں۔
مگر ان کا کہنا تھا کہ عمر میں اضافے کے ساتھ ہر فرد کو دماغی تنزلی کا تجربہ ہوتا ہے اور ہمیں اپنے دماغ کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، تو روزانہ کچھ وقت کی ورزش سے آپ ایسا آسانی سے کرسکتے ہیں۔
[ad_2]